Tafseer-al-Kitaab - Al-Furqaan : 45
اَلَمْ تَرَ اِلٰى رَبِّكَ كَیْفَ مَدَّ الظِّلَّ١ۚ وَ لَوْ شَآءَ لَجَعَلَهٗ سَاكِنًا١ۚ ثُمَّ جَعَلْنَا الشَّمْسَ عَلَیْهِ دَلِیْلًاۙ
اَلَمْ تَرَ : کیا تم نے نہیں دیکھا اِلٰى : طرف رَبِّكَ : اپنا رب كَيْفَ : کیسے مَدَّ الظِّلَّ : دراز کیا سایہ وَلَوْ شَآءَ : اور اگر وہ چاہتا لَجَعَلَهٗ : تو اسے بنا دیتا سَاكِنًا : ساکن ثُمَّ : پھر جَعَلْنَا : ہم نے بنایا الشَّمْسَ : سورج عَلَيْهِ : اس پر دَلِيْلًا : ایک دلیل
(اے پیغمبر، ) کیا تم نے اپنے رب (کی اس قدرت) پر نظر نہیں کی کہ اس نے سائے کو کس طرح پھیلا رکھا ہے ؟ وہ اگر چاہتا تو اس کو (ایک حالت پر) ٹھہرا ہوا رکھتا۔ پھر ہم نے آفتاب کو اس کا سبب ٹھہرا دیا۔
[26] یعنی اللہ چاہتا تو سائے کو ایک ایسی چیز بنا دیتا جس کو آفتاب سے کچھ تعلق نہ ہوتا۔ آفتاب طلوع ہوتا اور دوپہر تک سر پر آجاتا اور پھر ڈھلتا یہاں تک کہ غروب ہوجاتا اور سایہ ایک ہی حالت پر رہتا۔ لیکن اللہ نے سائے کو ایسا بنایا جو آفتاب کی وجہ سے گھٹتا بڑھتا ہے اور شام کو بڑھتے بڑھتے آخر کو ناپید ہوجاتا ہے۔
Top