Tafseer-al-Kitaab - Al-Furqaan : 40
وَ لَقَدْ اَتَوْا عَلَى الْقَرْیَةِ الَّتِیْۤ اُمْطِرَتْ مَطَرَ السَّوْءِ١ؕ اَفَلَمْ یَكُوْنُوْا یَرَوْنَهَا١ۚ بَلْ كَانُوْا لَا یَرْجُوْنَ نُشُوْرًا
وَلَقَدْ اَتَوْا : اور تحقیق وہ آئے عَلَي : پر الْقَرْيَةِ : بستی الَّتِيْٓ : وہ جس پر اُمْطِرَتْ : برسائی گئی مَطَرَ السَّوْءِ : بری بارش اَفَلَمْ يَكُوْنُوْا : تو کیا وہ نہ تھے يَرَوْنَهَا : اس کو دیکھتے بَلْ : بلکہ كَانُوْا لَا يَرْجُوْنَ : وہ امید نہیں رکھتے نُشُوْرًا : جی اٹھنا
اور یہ (کفار مکہ) تو اس بستی پر (بھی) ہو گزرے ہیں جس پر بدترین بارش برسائی گئی تھی۔ کیا انہوں نے اس کو نہ دیکھا ہوگا ؟ مگر بات یہ ہے کہ یہ لوگ (مرنے کے بعد دوبارہ) جی اٹھنے کی توقع ہی نہیں رکھتے۔
[23] یعنی قوم لوط کی بستی۔ [24] یعنی پتھروں کی بارش۔ [25] یعنی مرنے کے بعد دوبارہ زندہ کئے جانے کے قائل نہ تھے کہ انھیں آخرت کے عذاب وثواب کی پروا ہوتی۔
Top