Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 96
وَ لَتَجِدَنَّهُمْ اَحْرَصَ النَّاسِ عَلٰى حَیٰوةٍ١ۛۚ وَ مِنَ الَّذِیْنَ اَشْرَكُوْا١ۛۚ یَوَدُّ اَحَدُهُمْ لَوْ یُعَمَّرُ اَلْفَ سَنَةٍ١ۚ وَ مَا هُوَ بِمُزَحْزِحِهٖ مِنَ الْعَذَابِ اَنْ یُّعَمَّرَ١ؕ وَ اللّٰهُ بَصِیْرٌۢ بِمَا یَعْمَلُوْنَ۠   ۧ
وَلَتَجِدَنَّهُمْ : اور البتہ تم پاؤگے انہیں اَحْرَصَ : زیادہ حریص النَّاسِ : لوگ عَلٰى حَيَاةٍ : زندگی پر وَمِنَ : اور سے الَّذِیْنَ : جن لوگوں نے اَشْرَكُوْا : شرک کیا يَوَدُّ : چاہتا ہے اَحَدُهُمْ : ان کا ہر ایک لَوْ : کاش يُعَمَّرُ : وہ عمر پائے اَلْفَ سَنَةٍ : ہزار سال وَمَا : اور نہیں هُوْ : وہ بِمُزَحْزِحِهٖ : اسے دور کرنے والا مِنَ : سے الْعَذَابِ : عذاب اَنْ : کہ يُعَمَّرَ : وہ عمر دیا جائے وَاللہُ : اور اللہ بَصِیْرٌ : دیکھنے والا بِمَا : جو وہ يَعْمَلُوْنَ : کرتے ہیں
اور (اے پیغمبر، ) تم انہیں سب لوگوں سے بڑھ کر جینے کا حریص پاؤ گے یہاں تک کہ مشرکین سے بڑھ کر بھی۔ ان میں سے ایک ایک چاہتا ہے کہ کاش اس کی عمر ہزار برس کی ہو حالانکہ درازی عمر اس کو عذاب سے دور تو نہیں کرسکتی۔ اور جو کچھ بھی یہ لوگ کر رہے ہیں اللہ اس کو دیکھ رہا ہے۔
[65] مطلب یہ کہ مشرک جو قیامت کو نہیں مانتے ان کا دنیا کی زندگی پر حریص ہونا کچھ تعجب کی بات نہیں کیونکہ ان کے نزدیک جو کچھ ہے یہی دنیا ہے۔ تعجب ان لوگوں پر ہے کہ قیامت کے بھی قائل ہیں اور پھر دنیا کی زندگی پر بھی حریص ہیں۔
Top