Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 4
وَ الَّذِیْنَ یُؤْمِنُوْنَ بِمَاۤ اُنْزِلَ اِلَیْكَ وَ مَاۤ اُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ١ۚ وَ بِالْاٰخِرَةِ هُمْ یُوْقِنُوْنَؕ
وَالَّذِينَ : اور جو لوگ يُؤْمِنُونَ : ایمان رکھتے ہیں بِمَا : اس پر جو أُنْزِلَ : نازل کیا گیا إِلَيْکَ : آپ کی طرف وَمَا : اور جو أُنْزِلَ : نازل کیا گیا مِنْ قَبْلِکَ : آپ سے پہلے وَبِالْآخِرَةِ : اور آخرت پر هُمْ يُوقِنُونَ : وہ یقین رکھتے ہیں
اور (اے پیغمبر) جو (کتاب) تم پر اتری اور جو (کتابیں) تم سے پہلے اتریں ان (سب) پر ایمان لاتے ہیں اور آخرت کا بھی یقین رکھتے ہیں۔
[5] آخرت ایک جامع لفظ ہے جس کا اطلاق مندرجہ ذیل عقائد پر ہوتا ہے : (1) انسان اپنے تمام اعمال کے لئے اللہ تعالیٰ کے سامنے جواب دہ ہے۔ (2) یہ کہ دنیا کا موجودہ نظام ایک وقت پر جس کا علم صرف اللہ ہی کو ہے ختم ہوجائے گا۔ (3) اللہ اس عالم کے خاتمے کے بعد ایک دوسرا عالم بنائے گا۔ اس میں پوری نوع انسانی کو جو ابتدائے آفرینش سے قیامت تک زمین پر پیدا ہوئی تھی بیک وقت دوبارہ پیدا کرے گا اور سب کو جمع کر کے ان کے اعمال کا حساب لے گا اور ہر ایک کو اس کے کئے کا پورا پورا بدلہ دے گا۔ (4) اللہ کے اس فیصلے کی رو سے جو لوگ نیک قرار پائیں گے وہ جنت میں جائیں گے۔ اور جو لوگ نافرمان ٹھہریں گے وہ دوزخ میں ڈالے جائیں گے۔ آخرت پر جن لوگوں کو یقین نہ ہو وہ قرآن سے کوئی فائدہ نہیں اٹھا سکتے۔ کیونکہ ان باتوں کا انکار تو درکنار اگر کسی کے دل میں ان کی طرف سے کوئی شک و شبہ اور تذبذب کی کیفیت بھی ہو تو وہ اس راستے پر نہیں چل سکتا جو انسانی زندگی کے لئے قرآن نے تجویز کیا ہے۔
Top