Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 188
وَ لَا تَاْكُلُوْۤا اَمْوَالَكُمْ بَیْنَكُمْ بِالْبَاطِلِ وَ تُدْلُوْا بِهَاۤ اِلَى الْحُكَّامِ لِتَاْكُلُوْا فَرِیْقًا مِّنْ اَمْوَالِ النَّاسِ بِالْاِثْمِ وَ اَنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ۠   ۧ
وَلَا : اور نہ تَاْكُلُوْٓا : کھاؤ اَمْوَالَكُمْ : اپنے مال بَيْنَكُمْ : آپس میں بالْبَاطِلِ : ناحق وَتُدْلُوْا : اور (نہ) پہنچاؤ بِهَآ : اس سے اِلَى الْحُكَّامِ : حاکموں تک لِتَاْكُلُوْا : تاکہ تم کھاؤ فَرِيْقًا : کوئی حصہ مِّنْ : سے اَمْوَالِ : مال النَّاسِ : لوگ بِالْاِثْمِ : گناہ سے وَاَنْتُمْ : اور تم تَعْلَمُوْنَ : جانتے ہو
اور تم لوگ آپس میں ایک دوسرے کا مال ناحق خوردبرد نہ کرو اور نہ اسے حکّام تک پہنچاؤ کہ لوگوں کے مال کا کچھ حصہ جان بوجھ کر ناحق ہضم کر جاؤ۔
[124] اس آیت کا ایک مفہوم تو یہ ہے کہ حکام کو رشوت دے کر ناجائز فائدہ حاصل کرنے کی کوشش نہ کرو اور دوسرا مفہوم یہ ہے کہ یہ جانتے ہوئے کہ مال دوسرے شخص کا ہے اس کے خلاف جھوٹا مقدمہ عدالت میں نہ لے جاؤ۔ ہوسکتا ہے کہ حاکم عدالت روداد مقدمہ کی بنا پر مقدمے کا فیصلہ تمہارے حق میں کردے اور اس کا مال تمہیں دلوادے مگر جو ناحق ہے وہ اللہ کے ہاں ناحق ہی شمار ہوگا۔ نیز ایک مزید جرم حاکم عدالت کو فریب میں مبتلا کرنے کا بھی عائد ہوگا۔
Top