Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 142
سَیَقُوْلُ السُّفَهَآءُ مِنَ النَّاسِ مَا وَلّٰىهُمْ عَنْ قِبْلَتِهِمُ الَّتِیْ كَانُوْا عَلَیْهَا١ؕ قُلْ لِّلّٰهِ الْمَشْرِقُ وَ الْمَغْرِبُ١ؕ یَهْدِیْ مَنْ یَّشَآءُ اِلٰى صِرَاطٍ مُّسْتَقِیْمٍ
سَيَقُوْلُ : اب کہیں گے السُّفَهَآءُ : بیوقوف مِنَ : سے النَّاسِ : لوگ مَا : کس وَلَّاهُمْ : انہیں (مسلمانوں کو) پھیر دیا عَنْ : سے قِبْلَتِهِمُ : ان کا قبلہ الَّتِيْ : وہ جس کَانُوْا : وہ تھے عَلَيْهَا : اس پر قُلْ : آپ کہہ دیں لِلّٰہِ : اللہ کے لئے الْمَشْرِقُ : مشرق وَالْمَغْرِبُ : اور مغرب يَهْدِیْ : وہ ہدایت دیتا ہے مَنْ : جس کو يَّشَآءُ : چاہتا ہے إِلٰى : طرف صِرَاطٍ : راستہ مُّسْتَقِيمٍ : سیدھا
نادان لوگ تو ضرور کہیں گے کہ کس چیز نے ان مسلمانوں کو (اس) قبلے سے پھیر دیا جس پر وہ (پہلے) تھے ؟ (اے پیغمبر، ) تم (یہ) جواب دو کہ مشرق اور مغرب (سب) اللہ ہی کے ہیں۔ وہ جسے چاہتا ہے سیدھی راہ دکھا دیتا ہے
[68] قبلہ وہ مکان ہے جس کی طرف رخ کر کے نماز پڑھی جائے۔ [78] ہجرت کے بعد نبی ﷺ تقریباً ڈیڑھ برس تک بیت المقدس کی طرف رخ کرکے نماز پڑھتے رہے۔ پھر خانہ کعبہ کی طرف نماز پڑھنے کا حکم ہوا۔ یہاں اسی کا ذکر ہے۔
Top