Tafseer-al-Kitaab - Al-Baqara : 106
مَا نَنْسَخْ مِنْ اٰیَةٍ اَوْ نُنْسِهَا نَاْتِ بِخَیْرٍ مِّنْهَاۤ اَوْ مِثْلِهَا١ؕ اَلَمْ تَعْلَمْ اَنَّ اللّٰهَ عَلٰى كُلِّ شَیْءٍ قَدِیْرٌ
مَا نَنْسَخْ : جو ہم منسوخ کرتے ہیں مِنْ آيَةٍ : کوئی آیت اَوْ نُنْسِهَا : یا اسے بھلا دیتے ہیں نَأْتِ : لے آتے ہیں بِخَيْرٍ : بہتر مِنْهَا : اس سے اَوْ مِثْلِهَا : یا اس جیسا اَلَمْ : کیا نہیں تَعْلَمْ : جانتے تم اَنَّ اللہ : کہ اللہ عَلٰى : پر كُلِّ شَیْءٍ : ہر شے قَدِیْرٌ : قادر
(اے پیغمبر، ) ہم جس آیت کو منسوخ کردیتے ہیں یا بھلا دیتے ہیں تو اس سے بہتر یا ویسی ہی دوسری لے آتے ہیں کیا تم کو معلوم نہیں کہ اللہ ہر چیز پر قادر ہے ؟
[73] یہودیوں کا اعتراض یہ تھا کہ اگر پچھلی کتابیں بھی اللہ نے نازل فرمائیں اور قرآن بھی اسی کا نازل کردہ ہے تو ان کتابوں کے بعض احکام کی جگہ قرآن میں دوسرے احکام کیوں دیئے گئے ہیں ؟ یہاں اسی اعتراض کا جواب دیا گیا ہے۔
Top