Tafseer-al-Kitaab - Al-Israa : 44
تُسَبِّحُ لَهُ السَّمٰوٰتُ السَّبْعُ وَ الْاَرْضُ وَ مَنْ فِیْهِنَّ١ؕ وَ اِنْ مِّنْ شَیْءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمْدِهٖ وَ لٰكِنْ لَّا تَفْقَهُوْنَ تَسْبِیْحَهُمْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا
تُسَبِّحُ : پاکیزگی بیان کرتے ہیں لَهُ : اس کی السَّمٰوٰتُ : آسمان (جمع) السَّبْعُ : سات وَالْاَرْضُ : اور زمین وَمَنْ : اور جو فِيْهِنَّ : ان میں وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ شَيْءٍ : کوئی چیز اِلَّا : مگر يُسَبِّحُ : پاکیزگی بیان کرتی ہے بِحَمْدِهٖ : اس کی حمد کے ساتھ وَلٰكِنْ : اور لیکن لَّا تَفْقَهُوْنَ : تم نہیں سمجھتے تَسْبِيْحَهُمْ : ان کی تسبیح اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ : ہے حَلِيْمًا : بردبار غَفُوْرًا : بخشنے والا
ساتوں آسمان اور زمین اور جو کچھ بھی ان میں (موجود) ہیں اس کی تسبیح (و تقدیس) میں لگے ہوئے ہیں اور کوئی بھی چیز ایسی نہیں جو اس کی حمد (وثنا) کے ساتھ اس کی تسبیح (و تقدیس) نہ کر رہی ہو مگر تم لوگ اس کی تسبیح (و تقدیس) کو نہیں سمجھتے۔ بلاشبہ وہ بڑا ہی بردبار اور درگزر کرنے والا ہے۔
[35] مطلب یہ ہے کہ جو مخلوق بھی ہے وہ اپنے خالق کی ہستی پر گواہ ہے اور مخلوق کا ہونا عقلاً دلالت کرتا ہے کہ وہ آپ سے آپ موجود نہیں ہوگئی بلکہ کسی نے اس کو پیدا کیا ہے اور جس نے اس کو پیدا کیا ہے وہی اللہ ہے۔
Top