Tafseer-al-Kitaab - Al-Hijr : 42
اِنَّ عِبَادِیْ لَیْسَ لَكَ عَلَیْهِمْ سُلْطٰنٌ اِلَّا مَنِ اتَّبَعَكَ مِنَ الْغٰوِیْنَ
اِنَّ : بیشک عِبَادِيْ : میرے بندے لَيْسَ : نہیں لَكَ : تیرے لیے (تیرا) عَلَيْهِمْ : ان پر سُلْطٰنٌ : کوئی زور اِلَّا : مگر مَنِ : جو۔ جس اتَّبَعَكَ : تیری پیروی کی مِنَ : سے الْغٰوِيْنَ : بہکے ہوئے (گمراہ)
بیشک ہمارے (حقیقی) بندوں پر تو تیرا کچھ زور نہ چلے گا، ہاں گمراہوں میں سے جو کوئی تیرے پیچھے ہو لے (تو ہو لے )
[16] شیطان نے جو دعویٰ کیا تھا کہ میں لوگوں کو سبز باغ دکھا کر گمراہ کروں گا تو اس سے یہ گمان پیدا ہوسکتا تھا کہ شیطان کو بھی قوت و اقتدار حاصل ہے۔ یہاں اسی غلط عقیدے کی تردید کی گئی ہے اور اعلان ہے کہ شیطان کا زور کسی انسان پر نہیں ہاں البتہ جو آدمی خود ہی بہکا ہوا ہو اور شیطان کی راہ پر چلنا چاہے تو اسے اختیار ہے۔ اللہ تعالیٰ اسے اس راہ سے باز رکھنے کی کوشش نہ کرے گا۔
Top