Tafheem-ul-Quran - Nooh : 3
اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ وَ اتَّقُوْهُ وَ اَطِیْعُوْنِۙ
اَنِ اعْبُدُوا اللّٰهَ : کہ عبادت کرو اللہ کی وَاتَّقُوْهُ : اور ڈرو اس سے وَاَطِيْعُوْنِ : اور اطاعت کرو میری
(تم کو آگاہ کرتا ہوں)کہ اللہ کی بندگی کرو اور اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو، 2
سورة نُوْح 2 یہ تین باتیں تھیں جو حضرت نوح ؑ نے اپنی رسالت کا آغاز کرتے ہوئے اپنی قوم کے سامنے پیش کیں۔ ایک، اللہ کی بندگی۔ دوسرے، تقوی۔ تیسرے، رسول کی اطاعت۔ اللہ کی بندگی کا مطلب یہ تھا کہ دوسروں کی بندگی و عبادت چھوڑ کر اور صرف اللہ ہی کو اپنا معبود تسلیم کر کے اسی کی پرستش کرو اور اسی کے احکام بجا لاؤ۔ تقوی کا مطلب یہ تھا کہ ان کاموں سے پرہیز کرو جو اللہ کی ناراضی اور اس کے غضب کے موجب ہیں، اور اپنی زندگی میں وہ روش اختیار کرو جو خدا ترس لوگوں کو اختیار کرنی چاہیے۔ رہی تیسری بات کہ " میری اطاعت کرو "، تو اس کا مطلب یہ تھا کہ ان احکام کی اطاعت کرو جو اللہ کا رسول ہونے کی حیثیت سے میں تمہیں دیتا ہوں۔
Top