Tafheem-ul-Quran - Al-Waaqia : 8
فَاَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِ١ۙ۬ مَاۤ اَصْحٰبُ الْمَیْمَنَةِؕ
فَاَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : پس دائیں ہاتھ والے مَآ : کیا ہیں اَصْحٰبُ الْمَيْمَنَةِ : دائیں ہاتھ والے
دائیں بازو والے، 5 سودائیں بازو والوں (کی خوش نصیبی)کا کیا کہنا
سورة الْوَاقِعَة 5 اصل میں لفظ اَصْحَابُ لْمَیْمَنَہ استعمال ہوا ہے۔ میمنہ عربی قاعدے کے مطابق یمین سے بھی ہوسکتا ہے جس کے معنی سیدھے ہاتھ کے ہیں، اور یمن سے بھی ہوسکتا ہے جس کے معنی ہیں چال نیک۔ اگر اس کو یمین سے ماخوذ مانا جائے تو اصحاب المیمنہ کے معنی ہوں گے " سیدھے ہاتھ والے " لیکن اس سے لغوی معنی مراد نہیں ہیں بلکہ اس کا مطلب ہے عالی مرتبہ لوگ، اہل عرب سیدھے ہاتھ کو قوت اور رفعت اور عزت کا نشان سمجھتے تھے۔ جس کا احترام مقصود ہوتا تھا اسے مجلس میں سیدھے ہاتھ پر بٹھاتے تھے۔ کسی کے متعلق یہ کہنا ہوتا کہ میرے دل میں اس کی بڑی عزت ہے تو کہتے فلانٌ مِنِّی بالیمین، " وہ تو میرے سیدھے ہاتھ کی طرف ہے " اردو میں بھی کسی شخص کو کسی بڑی ہستی کا دست راست اس معنی میں کہا جاتا ہے کہ وہ اس کا خاص آدمی ہے۔ اور اگر اس کو یمن سے ماخوذ مانا جائے تو اصحاب المیمنہ کے معنی ہوں گے خوش نصیب اور نیک بخت لوگ۔
Top