Tafheem-ul-Quran - Al-Furqaan : 47
وَ هُوَ الَّذِیْ جَعَلَ لَكُمُ الَّیْلَ لِبَاسًا وَّ النَّوْمَ سُبَاتًا وَّ جَعَلَ النَّهَارَ نُشُوْرًا
وَهُوَ : اور وہ الَّذِيْ جَعَلَ : جس نے بنایا لَكُمُ : تمہارے لیے الَّيْلَ : رات لِبَاسًا : پردہ وَّالنَّوْمَ : اور نیند سُبَاتًا : راحت وَّجَعَلَ : اور بنایا النَّهَارَ : دن نُشُوْرًا : اٹھنے کا وقت
اور وہ اللہ ہی ہے جس نے رات کو تمہارے لیے لباس 60 ، اور نیند کو سکونِ موت، اور دن کو جی اُٹھنے کا وقت بنایا۔ 61
سورة الْفُرْقَان 60 یعنی ڈھانکنے اور چھپانے والی چیز۔ سورة الْفُرْقَان 61 اس آیت کے تین رخ ہیں۔ ایک رخ سے یہ توحید پر استدلال کر رہی ہے۔ دوسرے رخ سے یہ روز مرہ کے انسانی تجربہ و مشاہدے سے زندگی بعد موت کے امکان کی دلیل فراہم کر رہی ہے۔ اور تیسرے رخ سے یہ ایک لطیف انداز میں بشارت دے رہی ہے کہ جاہلیت کی رات ختم ہوچکی، اب علم و شعور اور ہدایت و معرفت کا روز روشن نمودار ہوگیا ہے اور ناگزیر ہے کہ نیند کے ماتے دیر یا سویر بیدار ہوں۔ البتہ جن کے لیے رات کی نیند موت کی نیند تھی وہ نہ جاگیں گے، اور ان کا نہ جاگنا خود انہی کے لیے زندگی سے محرومی ہے، دن کا کاروبار ان کی وجہ سے بند نہ ہوجائے گا۔
Top