Tafheem-ul-Quran - Al-Hijr : 58
قَالُوْۤا اِنَّاۤ اُرْسِلْنَاۤ اِلٰى قَوْمٍ مُّجْرِمِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اِنَّآ : ہم بیشک اُرْسِلْنَآ : بھیجے گئے اِلٰى : طرف قَوْمٍ : ایک قوم مُّجْرِمِيْنَ : مجرم (جمع)
وہ بولے”ہم ایک مُجرم قوم کی طرف بھیجے گئے ہیں۔34
سورة الْحِجْر 34 اشارے کا یہ اختصار صاف بتارہا ہے کہ قوم لوط کے جرائم کا پیمانہ اس وقت اتنا لبریز ہوچکا تھا کہ حضرت ابراہیم ؑ جیسے باخبر آدمی کے سامنے اس کا نام لینے کی قطعا ضرورت نہ تھی، بس ”ایک مجرم قوم“ کہہ دینا بالکل کافی تھا۔
Top