Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 72
وَ اَنْ اَقِیْمُوا الصَّلٰوةَ وَ اتَّقُوْهُ١ؕ وَ هُوَ الَّذِیْۤ اِلَیْهِ تُحْشَرُوْنَ
وَاَنْ : اور یہ کہ اَقِيْمُوا : قائم کرو الصَّلٰوةَ : نماز وَاتَّقُوْهُ : اور اس سے ڈرو وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ جس کی اِلَيْهِ : اس کی طرف تُحْشَرُوْنَ : تم اکٹھے کیے جاؤگے
اور یہ کہ نماز قائم کرو اور اس سے ڈرتے رہو اور وہی ہے جس کے حضور تم سب اکٹھے کیے جاؤ گے۔
وَاَنْ اَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ وَاتَّقُوْهُ ۭ وَهُوَ الَّذِيْٓ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ ، یہ وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ کے تحت اور اسی کی عملی تصویر ہے لیکن اسلوب غائب سے بدل کر حاضر کر کردیا گیا ہے جس سے اس کے اندر براہ راست خطاب کا زور پیدا ہوگیا ہے۔ نماز کا ذکر یہاں اس اسلام کے اولین عملی مظہر کی حیثیت سے ہوا ہے جس کا ذکر وَاُمِرْنَا لِنُسْلِمَ لِرَبِّ الْعٰلَمِيْنَ میں ہے۔ تقوی یہاں ان تمام حدود کی پابندی کے مفہوم میں ہے جن کی پابندی کا خدا نے حکم دیا ہے۔ اِلَيْهِ تُحْشَرُوْنَ میں آخرت اور توحید دونوں چیزیں جمع کردی گئی ہیں اور یہ اوپر والے احکام کی دلیل ہے کہ نماز کا قیام اور حدود الٰہی کا احترام اس لیے لازم ہے کہ ایک دن خدا کے آگے حاضر ہوتا ہے اور صرف اسی کے آگے حاضر ہونا ہے، اس دن کوئی اور مرجع و مولی نہیں ہوگا۔
Top