Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 66
وَ كَذَّبَ بِهٖ قَوْمُكَ وَ هُوَ الْحَقُّ١ؕ قُلْ لَّسْتُ عَلَیْكُمْ بِوَكِیْلٍؕ
وَكَذَّبَ : اور جھٹلایا بِهٖ : اس کو قَوْمُكَ : تمہاری قوم وَهُوَ : حالانکہ وہ الْحَقُّ : حق قُلْ : آپ کہ دیں لَّسْتُ : میں نہیں عَلَيْكُمْ : تم پر بِوَكِيْلٍ : داروغہ
اور تمہاری قوم نے اس کی تکذیب کردی حالانکہ وہ بالکل حق ہے۔ کہہ دو میں تمہارے اوپر کوئی داروغہ نہیں مقرر ہوا ہوں۔
وَكَذَّبَ بِهٖ قَوْمُكَ وَهُوَ الْحَقُّ ، یعنی قرآن نے ان کو جس عذاب کی دھمکی دی ہے وہ ایک امر واقعی اور شدنی ہے لیکن تمہاری قوم نے اس کی تکذیب کردی ہے۔ اب ان کا معاملہ ہم پر چھوڑو اور ان سے کہہ دو کہ لَّسْتُ عَلَيْكُمْ بِوَكِيْلٍ میں تم پر کوئی داروغہ بنا کر نہیں بھیجا گیا ہوں کہ لازماً تمہیں ایمان و اسلام کیر اہ پر چلا ہی دوں ورنہ مجھ سے پرسش ہوجائے گی۔ میرے اوپر تو ذمہ داری صرف انذار و تبلیغ کی تھی وہ میں نے ادا کردی۔ میں اپنی ذمہ داری سے سبکدوش ہوا۔ اب اگر تم عذاب کے لیے مچلے ہوئے ہو تو لکل نبا مستقر، ہر بات کے ظہور کے لیے خدا کی تقویم میں ایک وقت مقرر ہے۔ جب وہ وقت مقرر آجائے گا تم خود اس کو دیکھ لو گے۔ وَكَذَّبَ بِهٖ قَوْمُكَ ، میں ضمیر کا مرجع وہ عذاب بھی ہوسکتا ہے جس کا آیت 58 میں ذکر ہے اور قرآن بھی ہوسکتا ہے جو اس عذاب کی خبر دے رہا ہے اور جس کی طرف آیت 57 میں اشارہ ہے۔
Top