Tadabbur-e-Quran - Al-An'aam : 127
لَهُمْ دَارُ السَّلٰمِ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَ هُوَ وَلِیُّهُمْ بِمَا كَانُوْا یَعْمَلُوْنَ
لَهُمْ : ان کے لیے دَارُ السَّلٰمِ : سلامتی کا گھر عِنْدَ : پاس۔ ہاں رَبِّهِمْ : ان کا رب وَهُوَ : اور وہ وَلِيُّهُمْ : دوستدار۔ کارساز بِمَا : اسکا صلہ جو كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ : وہ کرتے تھے
ان کے لیے ان کے رب کے پاس سکھ کا گھر ہے اور وہ ان کا کارساز ہے ان کے اعمال کے صلہ میں
لَهُمْ دَارُ السَّلٰمِ عِنْدَ رَبِّهِمْ وَهُوَ وَلِيُّهُمْ بِمَا كَانُوْا يَعْمَلُوْنَ ، یہ صلہ بیان ہوا ہے ان لوگوں کا جن کے سینے اللہ تعالیٰ اسلام کے لیے کھولتا ہے۔ فرمایا کہ ان کے لیے اس اسلام کے صلہ میں دار السلام، سکھ اور چین کا گھر ہوگا اور اللہ ان کا ساتھی ہوگا جب کہ اسلام کے معاندین کے لیے ذلت اور عذاب کا گھر ہوگا اور چین کا گھر ہوگا اور اللہ ان کا ساتھی ہوگا جب کہ اسلام کے معاندین کے لیے ذلت اور عذاب کا گھر ہوگا اور ان کے ساتھ وہ شیاطین جن و انس ہوں گے جن کے القائے شیطانی کو قبول کر کے یہ گمراہ ہوئے۔ یہ ٹکڑا اوپر والے ٹکڑے سیصیب الذین اجرموا کے بالکل بالمقابل ہے۔
Top