Tadabbur-e-Quran - Al-Waaqia : 65
لَوْ نَشَآءُ لَجَعَلْنٰهُ حُطَامًا فَظَلْتُمْ تَفَكَّهُوْنَ
لَوْ نَشَآءُ : اگر ہم چاہیں لَجَعَلْنٰهُ : البتہ ہم کردیں اس کو حُطَامًا : ریزہ ریزہ فَظَلْتُمْ : تو رہ جاؤ تم تَفَكَّهُوْنَ : تم باتیں بناتے
ہم چاہیں تو اس کو ریزہ ریزہ کر چھوڑیں تو تم باتیں ہی بناتے رہ جائو۔
(لو نشاء لجعلنہ حطاما فظلتم تفکھون (65)۔ یعنی اس معاملے میں تمہاری بےبسی تو اس بات سے واضح ہے کہ ہم چاہیں تو تمہاری ہری بھری فصل کو، عین اس وقت جب کہ تم اپنی شاندار کامیابی پر پھولے نہ سما رہے ہو، کوئی باد تند بھیج کر یا ژالہ باری کر کے چشم زدن میں بالکل ریزہ ریزہ کر کے رکھ دیں، پھر تم باتیں ہی بناتے رہ جائو۔ لفظ (قفکھون) یہاں بطور طنز استعمال ہوا ہے، یعنی ایسی بد حواسی طاری ہو کہ کسی کی سمجھ میں نہ آئے کہ اس حادثہ کی کیا توجیہ کرے اور اپنے نقصان کا اندازہ دوسروں کو کس طرح کرائے، کوئی کچھ کہے کوئی کچھ آگے اس کی تفصیل آرہی ہے۔
Top