Tadabbur-e-Quran - Al-Waaqia : 57
نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ
نَحْنُ : ہم نے خَلَقْنٰكُمْ : پیدا کیا ہم نے تم کو فَلَوْلَا : پس کیوں نہیں تُصَدِّقُوْنَ : تم تصدیق کرتے ہو۔ تم یقین کرتے۔ سچ مانتے
(ہم نے تم کو پیدا کیا ہے تو تم قیامت کی تصدیق کیوں نہیں کرتے ؟
2۔ آگے آیات 57، 74 کا مضمون آگے بعث اور جزاء کے دلائل آ رہے ہیں جن کے انکار کا ذکر اوپر گزر چکا ہے۔ اسلوب بیان زجر و ملامت کا ہے۔ نظم کلام بالکل واضح ہے۔ آیات کی تلاوت کیجئے۔ (آیات۔۔ 57، 40) 3۔ الفاظ کی تحقیق اور آیات کی وضاحت (نحن خلقنکم فلولا تصدقون) (57)۔ خطاب انہی منکرین قیامت سے ہے جن کا قول (ابذا متنا و کنا ترابا وعظاما انا لمبعوثون) اوپر نقل ہوچکا ہے فرمایا کہ جب ہم ہی نے تم کو پیدا کیا اور اس حقیقت سے تمہیں مجال انکار نہیں ہے تو پھر قیامت کی تصدیق سے تمہیں کیوں گریز ہے ؟ مطلب یہ ہے کہ جب پہلی مرتبہ تمہیں پیدا کرنے سے ہم قاصر نہیں رہے تو در بدہ پیدا کرنے سے کیوں عاجز رہیں گے ؟ اول بار پیدا کرنا زیادہ مشکل ہے یا دوسری بار ؟ یہ منطق عجیب ہے کہ جو کام زیادہ مشکل ہے اس کے واقعہ ہونے کو تو تم تسلیم کرتے ہو اور جو اس سے بالبداہت آسان ہے اس کو ناممکن قرار دیتے ہو۔ (تصدقون) کے بعد اس کا مفعول (بالدین یا بالبعث) بر بنائے وضاحت قرینہ مخدوف ہے۔
Top