Tadabbur-e-Quran - Az-Zumar : 17
وَ الَّذِیْنَ اجْتَنَبُوا الطَّاغُوْتَ اَنْ یَّعْبُدُوْهَا وَ اَنَابُوْۤا اِلَى اللّٰهِ لَهُمُ الْبُشْرٰى١ۚ فَبَشِّرْ عِبَادِۙ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ اجْتَنَبُوا : بچتے رہے الطَّاغُوْتَ : سرکش (شیطان) اَنْ : کہ يَّعْبُدُوْهَا : اس کی پرستش کریں وَاَنَابُوْٓا : اور انہوں نے رجوع کیا اِلَى اللّٰهِ : اللہ کی طرف لَهُمُ : ان کے لیے الْبُشْرٰى ۚ : خوشخبری فَبَشِّرْ : سو خوشخبری دیں عِبَادِ : میرے بندوں
اور جن لوگوں نے طاغوت کی عبادت میں ملوث ہونے سے احتراز کیا اور اللہ کی طرف متوجہ ہے، انکے لئے خوش خبری ہے تو میرے ان بندوں کو خوش خبری پہنچا دو
(آیات 18-17) لفظ طاغوت کی تحقیق بقرہ : 256 اور نساء :51 کے تحت بیان ہوچکی۔ یہ غیر اللہ کی تعبیر کے لئے ایک جامع لفظ ہے، خواہ اصنام والہہ ہیں یا جنات و شیاطین اور اللہ کی بندگی و اطاعت سے برگشتہ کرنے والے لیڈر۔ فلاح پانے والوں کی صفات اور ان کو بشارت یہ خاسدین کے مقابل میں مفلحین کا ذکر ہے ان کو ابدی فوز و فلاح کی بشارت بھی دی گی اور ان کی ان صفات کی تحسین بھی فرمائی گئی ہے جن کی بدولت وہ اس بشارت کے اہل ٹھہرے فرمایا کہ ہمارے جو بندے غیر اللہ کی پسرتش سے بچتے ہیں اور وہ پورے اخلاص کے ساتھ اللہ کی طرف جھک پڑے ان کے لئے بشارت ہے تو تم میرے ان بندوں کو ابدی فوز و فلاح کی خوش خبری دے دو۔ الذین یستبعون القول فیتبعون احسنۃ …الایۃ یہ ان کی اس سلیم الطبی کا بیان ہے جس کی بدولت وہ خدا کی ہدایت اور اس کی بشارت کے مستحق ھٹہرے فرمایا کہ ان لوگوں کا حال یہ نہیں رہا ہے کہ جب کوئی بات ان کے سامنے پیش کی جائے تو اس کو سننے اور سمجھنے سے پہلے ہی کہعنے والے سے لڑنے اور اس کا منہ نو چلینے کے لئے اٹھ کھڑے ہوں بلکہ یہ بات کو توجہ سے سنتے اور ہر اچھی بات کی پیروی کرتے رہے ہیں۔ اولئک الذین ھدھم اللہ ان کی اس سلیم الطبعی اور حق پسندی کا صلہ ان کو یہ ملا کہ قرآن کی شکل میں اللہ تعالیٰ نے خلق کے لئے جو ہدایت اتاری اسکی انہوں نے قدر کی اور اللہ نے اس ہدایت سے ان کو بہرہ مند کیا۔ واولئک ھم اولواللباب فرمایا کہ یہی لوگ عاقل ہیں اور عاقل ہی خدا کی یاد دہانی سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ یہ وہی بات ہے جو اوپر آیت 8 میں گزر چکی ہے۔ انما یتذکر اولو الباب (یا دہانی تو صرف اہل عقل حاصل کرتے ہیں) اور یہی بات سورة ص میں یوں بیان ہوئی ہے۔ کتب انزلنہ الیک مبارک لیدبروآ ایتہ ویتذکر اولوالباب (29) (یہ ایک مبارک کتاب ہے جو ہم نے تمہاری طرف اتاری ہے تاکہ لوگ اس کی آیتوں پر تدبر کریں اور تاکہ اہل عقل اس سے یاد دہانی حاصل کریں۔)
Top