Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 86
وَ لَئِنْ شِئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِیْۤ اَوْحَیْنَاۤ اِلَیْكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهٖ عَلَیْنَا وَكِیْلًاۙ
وَلَئِنْ : اور اگر شِئْنَا : ہم چاہیں لَنَذْهَبَنَّ : تو البتہ ہم لے جائیں بِالَّذِيْٓ : وہ جو کہ اَوْحَيْنَآ : ہم نے وحی کی اِلَيْكَ : تمہاری طرف ثُمَّ : پھر لَا تَجِدُ : تم نہ پاؤ لَكَ : اپنے واسطے بِهٖ : اس کے لیے عَلَيْنَا : ہمارے مقابلہ) پر وَكِيْلًا : کوئی مددگار
اور اگر ہم چاہیں تو اس وحی کو سلب کرلیں جو ہم نے تم پر کی ہے، پھر تم اس کے لیے ہمارے مقابلہ میں کوئی مددگار بھی نہ پاسکوگے
تفسیر آیات 86 تا 87:۔ وَلَىِٕنْ شِـئْنَا لَنَذْهَبَنَّ بِالَّذِيْٓ اَوْحَيْنَآ اِلَيْكَ ثُمَّ لَا تَجِدُ لَكَ بِهٖ عَلَيْنَا وَكِيْلًا۔ اِلَّا رَحْمَةً مِّنْ رَّبِّكَ ۭ اِنَّ فَضْلَهٗ كَانَ عَلَيْكَ كَبِيْرًا۔ وحی کی حالت ایک تصرف غیبی ہے : اس آیت کا خطاب اگرچہ آنحضرت ﷺ کی طرف ہے لیکن بات جو فرمائی گئی ہے اس کو انہی لوگوں کو سنانا مقصود ہے جن کا اوپر سوال نقل ہوا ہے فرمایا کہ یہ وحی کی حالت و کیفیت تو تمہارے لیے بھی ایک بالکل اضطرار کیفیت و حال ہے جس میں تمہارے اختیار و ارادہ اور تمہاری خواہش و کوشش کو کوئی دخل نہیں ہے۔ نہ تم اس کو اپنے ارادے سے لاسکتے اور نہ اپنے ارادے سے روک سکتے۔ یہاں تک کہ اگر ہم اس وحی کو سلب کرلیں جو ہم نے تم پر کی ہے تو کوئی طاقت ایسی نہیں جو تم کو یہ واپس دلا سکے۔ یہ محض ہمارا تصرف غیبی ہے جس سے تمہیں یہ چیز حاصل ہوتی ہے اور صرف ہمارا فضل ہے جس سے ہم نے تم کو سرفراز کیا ہے اور اس میں شبہ نہیں کہ یہ تمہارے رب کا تمہارے اوپر بہت ہی بڑا فضل ہوا ہے۔
Top