Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 56
قُلِ ادْعُوا الَّذِیْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ فَلَا یَمْلِكُوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَ لَا تَحْوِیْلًا
قُلِ : کہ دیں ادْعُوا : پکارو تم الَّذِيْنَ : وہ جن کو زَعَمْتُمْ : تم گمان کرتے ہو مِّنْ دُوْنِهٖ : اس کے سوا فَلَا يَمْلِكُوْنَ : پس وہ اختیار نہیں رکھتے كَشْفَ : دور کرنا الضُّرِّ : تکلیف عَنْكُمْ : تم سے وَ : اور لَا : نہ تَحْوِيْلًا : بدلنا
کہہ دو کہ ان کو پکار دیکھو جن کو تم نے اس کے سوا معبود گمان کر رکھا ہے، نہ وہ تم سے کسی مصیبت کو دفع ہی کرسکیں گے، نہ اس کو ٹال ہی سکیں گے
قُلِ ادْعُوا الَّذِيْنَ زَعَمْتُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ فَلَا يَمْلِكُوْنَ كَشْفَ الضُّرِّ عَنْكُمْ وَلَا تَحْوِيْلًا۔ کلام کا تعلق اوپر کے مضمون سے : اوپر کی تین آیتیں، جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں، اثنائے کلام میں، بطور جملہ معترضہ، برسر موقع تنبیہ و ہدایت کے لیے آگئی تھیں، اب پھر کلام اپنے اصلی سلسلہ یعنی آیات 51۔ 52 سے جڑ گیا۔ اوپر ارشد ہوا تھا کہ کہ جس ساعت کے ظہور کے لیے تم جلدی مچاہئے ہوئے ہو کیا عجب کہ اس وقت قریب آپہنچا ہو۔ اب یہاں فرمایا کہ جن کو تم خدا کا شریک بنائے بیٹھے ہو اگر تمہارا گمان یہ ہے کہ وہ تمہاری مدد کریں گے تو ان کو بلا دیکھو، نہ وہ کسی مصیبت کو دور کرسکیں گے اور نہ یہی کرسکیں گے کہ کچھ دیر ہی کے لیے اس کا رخ کسی اور کی طرف موڑ دیں۔
Top