Tadabbur-e-Quran - Al-Israa : 52
یَوْمَ یَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِیْبُوْنَ بِحَمْدِهٖ وَ تَظُنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِیْلًا۠   ۧ
يَوْمَ : جس دن يَدْعُوْكُمْ : وہ پکارے گا تمہیں فَتَسْتَجِيْبُوْنَ : تو تم جواب دو گے (تعمیل کروگے) بِحَمْدِهٖ : اسکی تعریف کے ساتھ وَتَظُنُّوْنَ : اور تم خیال کروگے اِنْ : کہ لَّبِثْتُمْ : تم رہے اِلَّا : صرف قَلِيْلًا : تھوڑی دیر
جس دن وہ تم کو پکارے گا تو تم اس کی حمد کرتے ہوئے اس کے حکم کی تعمیل کروگے اور تم یہ گمان کروگے کہ تم بس تھوڑی ہی مدت رہے
يَوْمَ يَدْعُوْكُمْ فَتَسْتَجِيْبُوْنَ بِحَمْدِهٖ وَتَظُنُّوْنَ اِنْ لَّبِثْتُمْ اِلَّا قَلِيْلًا۔ اب یہ ان کو براہ راست خطاب کر کے فرمایا کہ آج تو بہت اکڑتے ہو لیکن اس دن کو یاد رکھو جس دن پکار ہوگی اور تم اس پکار پر خدا کی حمت کرتے ہوئے دوڑو گے۔ اس دن سارے حجابات چاک ہوجائیں گے اور ایک ایک حقیقت آنکھوں سے نظر آجائے گی۔ نیز یہ مدت جو تمہارے اور قیامت کے درمیان حائل ہے اور تمہیں بہت طویل نظر آرہی ہے، اس دن ایسا محسوس کروگے کہ ابھی سوئے تھے ابھی جاگ پڑے ہیں مطلب یہ ہے کہ جو مرا بس سمجھو کہ اس کی قیامت سر پر کھڑی ہے اس لیے کہ برزخ میں جو زندگی گزرے گی اس کا کوئی احساس باقی نہیں رہے گا۔
Top