Tadabbur-e-Quran - Al-Hijr : 63
قَالُوْا بَلْ جِئْنٰكَ بِمَا كَانُوْا فِیْهِ یَمْتَرُوْنَ
قَالُوْا : وہ بولے بَلْ : بلکہ جِئْنٰكَ : ہم آئے ہیں تمہارے پاس بِمَا : اس کے ساتھ جو كَانُوْا : وہ تھے فِيْهِ : اس میں يَمْتَرُوْنَ : شک کرتے
انہوں نے کہا ہم تمہارے پاس وہی چیز لے کر آئے ہیں جس کے باب میں یہ لوگ شک میں پڑے ہوئے تھے
تفسیر آیت 63 تا 64: قَالُوا بَلْ جِئْنَاكَ بِمَا كَانُوا فِيهِ يَمْتَرُونَ (63) وَأَتَيْنَاكَ بِالْحَقِّ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ (64)۔ فرشتوں نے کہا ہم آدمی نہیں ہیں، جیسا کہ تم نے گمان کیا ہے بلکہ ہم وہ عذاب لے کر آئے ہیں جس سے تم اپنی قوم کے لوگوں کو ڈراتے رہے ہو، لیکن وہ برابر شک ہی میں پڑے رہے، " حق " کے معنی یہاں، جیسا کہ آیت 8 میں گزر چکا ہے، عذاب اور شدنی کے ہیں۔ یہ ظاہر کردینے کے بعد کہ ہم عذاب کو لے کر آئے ہیں یہ ظاہر کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہی کہ ہم فرشتے ہیں " وانا لصدقون " بطور تنبیہ و توثیق ہے کہ ہمیں بشر سمجھ کر کسی غلط فہمی میں نہ پڑنا۔ ہم جو کچھ کہہ رہے ہیں یہ شدنی ہے تو اب جو ہدایت ہم کر رہے ہیں اس پر بلا تاخیر و تامل عمل کرو۔
Top