Tadabbur-e-Quran - Al-Hijr : 36
قَالَ رَبِّ فَاَنْظِرْنِیْۤ اِلٰى یَوْمِ یُبْعَثُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا رَبِّ : اے میرے رب فَاَنْظِرْنِيْٓ : تو مجھے مہلت دے اِلٰى : تک يَوْمِ يُبْعَثُوْنَ : جس دن (مردے) اٹھائے جائیں
اس نے کہا اے میرے رب تو مجھے اس دن تک کے لیے مہلت دے دے جس دن لوگ اٹھائے جائیں گے
تفسیر آیات 36 تا 38: قَالَ رَبِّ فَأَنْظِرْنِي إِلَى يَوْمِ يُبْعَثُونَ (36) قَالَ فَإِنَّكَ مِنَ الْمُنْظَرِينَ (37)إِلَى يَوْمِ الْوَقْتِ الْمَعْلُومِ (38)۔ ابلیس اس حکم اخراج اور اس لعنت سے متاثر یا مرعوب ہونے کے بجائے اور زیادہ اکڑ گیا۔ اس نے روز قیامت تک کے لیے مہلت مانگی کہ اس کو موقع دیا جائے کہ وہ آدم اور ان کی ذریات کو اپنے فتنوں میں مبتلا کرکے یہ ثابت کرسکے کہ یہ اس شرف کے اہل نہیں ہیں جو ان کو بخشا گیا ہے اور ان کو سجدہ نہ کرنے کے معاملے میں وہ بالکل بجانبِ حق ہے۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی یہ درخواست قبول فرما لی اور قیامت کے روز موعود تک کے لیے اس کو یہ مہلت دے دی گئی۔
Top