Tadabbur-e-Quran - Al-Hijr : 24
وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنْكُمْ وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِیْنَ
وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَقْدِمِيْنَ : آگے گزرنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَاْخِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
اور ہم ان کو بھی جانتے ہیں جو تم سے پہلے گزر چکے ہیں اور ان کو بھی جانتے ہیں جو بعد میں آنے والے ہیں اور
تفسیر آیات 24 تا 25: وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِينَ مِنْكُمْ وَلَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَأْخِرِينَ (24) وَإِنَّ رَبَّكَ هُوَ يَحْشُرُهُمْ إِنَّهُ حَكِيمٌ عَلِيمٌ۔ یعنی کوئی اس غلط فہمی میں نہ رہے کہ اتنی بیشمار مخلوقات کا حساب کتاب کس کے لیے بس کی بات ہے۔ فرمایا کہ ہم ہی نے سب کو پیدا کیا اور سب کو روزی دی ہے ہم ان کو بھی جانتے ہیں جو گزر چکے اور ان سے بھی واقف ہیں جو بعد میں آئے یا آئیں گے۔ اللہ ان سب کو اکٹھا کرے گا اور سب کا حساب کرے گا۔ وہ حکیم وعلیم ہے۔ اس کے حکیم ہونے کا تقاضا ہے کہ وہ ایک روز جزا و سزا لائے اور اس کے علیم ہونے کے معنی یہ ہیں کہ نہ کوئی اس سے اوجھل ہوسکتا اور نہ وہ کسی کے کسی عمل سے بیخبر ہے۔
Top