Siraj-ul-Bayan - As-Saff : 8
یُرِیْدُوْنَ لِیُطْفِئُوْا نُوْرَ اللّٰهِ بِاَفْوَاهِهِمْ وَ اللّٰهُ مُتِمُّ نُوْرِهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ
يُرِيْدُوْنَ : وہ چاہتے ہیں لِيُطْفِئُوْا : کہ بجھادیں نُوْرَ اللّٰهِ : اللہ کے نور کو بِاَفْوَاهِهِمْ : اپنے مونہوں سے وَاللّٰهُ : اور اللہ مُتِمُّ : پورا کرنے والا ہے نُوْرِهٖ : اپنے نور کو وَلَوْ كَرِهَ الْكٰفِرُوْنَ : اور اگرچہ ناپسند کرتے ہوں کافر
چاہتے ہیں کہ اللہ کا نور (ف 3) اپنے منہ سے بجھا دیں اور اللہ اپنے نور کو پورا کرنے والا ہے ۔ اگرچہ کافر ناپسند کریں
3: فرمایا کہ اسلام تو اللہ کی طرف سے نور اور روشنی ہے ۔ جس سے نوع انسانی ہمیشہ کسب ضیا کرتی رہے گی ۔ مگر منکرین یہ چاہتے ہیں ۔ کہ اس چراغ ہدایت اور فانوس صداقت کو پھونکوں سے بجھادیں ۔ اور اپنی حقیر وناپاک مساعی سے اس ارتقاء کو روک دیں ۔ باقی صفحہ حالانکہ مقدرات الٰہیہ سے ہے ۔ کہ اس بلال کو بدر کامل بنایا جائے ۔ اور اس روشنی کو چار ونگ عالم میں پھیلایا جائے ۔ یہ پیغمبر جن کو ہدیات اور دین حق دے کر بھیجا ہے ۔ ان کے لئے یہ ملے ہوچکا ہے ۔ کہ ان کا دین تمام ادیان پر غالب آئے گا ۔ اور ساری کائنات اس کو قبول کریگی ۔ چاہے شرک اس بھون چڑھائیں اور اس حقیقت کو قبول کرنے کے لئے آمادہ نہ ہوں ۔ حل لغات :۔ اسمہ ۔ سے نام بھی مراد ہے اور ہوسکتا ہے اس سے مراد صفت ہو لیطفعوا ۔ اطفاء سے ہے بمعنی بجھا دینا ۔
Top