Tafseer-e-Saadi - Al-Waaqia : 58
اَفَرَءَیْتُمْ مَّا تُمْنُوْنَؕ
اَفَرَءَيْتُمْ : کیا بھلا دیکھا تم نے مَّا تُمْنُوْنَ : جو نطفہ تم ٹپکاتے ہو
دیکھو تو کہ جس (نطفے) کو تم (عورتوں کے رحم میں) ڈالتے ہو
یعنی کیا تم نے منی کے ذریعے سے اپنی تخلیق کی ابتدا پر غور کیا جو تم (اپنی بیویوں کے رحموں میں) ٹپکاتے ہو کیا اس منی اور اس سے جو کچھ پیدا ہوتا ہے اس کے خالق تم ہو یا اس کا خالق اللہ تعالیٰ ہے جس نے تم میں یعنی مرد اور عورت میں شہوت پیدا کی ہے اور اس کے لیے دونوں میں سے ہر ایک کی راہ نمائی فرمائی۔ میاں بیوی کے درمیان محبت پیدا کی ہے ان کے درمیان مودت اور رحمت کا تعقل قائم کیا جو تناسل کا سبب ہے اس لیے الہ نے تخلیق اول کے ذریعے سے تخلیق ثانی پر استدلال کیا ہے۔ چناچہ فرمایا (وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ النَّشْاَةَ الْاُوْلٰى فَلَوْلَا تَذَكَّرُوْنَ ) اور تمہیں یقنی طور پر پہلی دفعہ کی پیدائش معلوم ہی ہے پھر کیوں تم عبرت حاصل نہیں کرتے۔ بیشک تمہاری تخلیق کی ابتدا پر قدرت رکھنے والی ہستی تمہیں دوبارہ پیدا کرنے پر قدرت رکھتی ہے۔
Top