Ruh-ul-Quran - Al-Waaqia : 95
اِنَّ هٰذَا لَهُوَ حَقُّ الْیَقِیْنِۚ
اِنَّ ھٰذَا : بیشک یہ لَهُوَ : البتہ وہی ہے حَقُّ الْيَقِيْنِ : یقینی حق
بیشک یہ سب کچھ قطعی حق ہے
اِنَّ ھٰذَا لَھُوَ حَقُّ الْیَقِیْنِ ۔ فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّـکَ الْعَظِیْمِ ۔ (الواقعۃ : 95، 96) (بےشک یہ سب کچھ قطعی حق ہے۔ تو اپنے رب عظیم کے نام کی تسبیح کرو۔ ) کفار کے لیے اتمامِ حجت کفار کے لیے اتمامِ حجت ہے اور آنحضرت ﷺ کے لیے صبر و استقامت کی تلقین ہے کہ جو کچھ اوپر بیان کیا گیا ہے اس کا ایک ایک حرف یقینی حقائق پر مشتمل ہے۔ اور اس میں کسی شک و شبہ کی گنجائش نہیں۔ اور اگر مخالفین اس کا مذاق یا تمسخر اڑاتے ہیں اور ہر بات کو ماننے سے انکار کرتے ہیں تو آپ انھیں ان کے حال پر چھوڑ دیجیے۔ اور زیادہ سے زیادہ اللہ تعالیٰ کی تسبیح کیجیے۔ اور اس سے پہلے اس کی وضاحت ہوچکی ہے۔ حضرت عقبیٰ بن عامر جہنی ( رض) کی روایت ہے کہ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ اس کو تم لوگ اپنے رکوع میں رکھ دو ۔ یعنی رکوع میں سُبْحَانَ رِبِّیَ الْعَظِیْمُ کہا کرو۔ اور جب سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی نازل ہوئی۔ تو آپ نے فرمایا، اسے سجدے میں رکھو۔
Top