Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 60
نَحْنُ قَدَّرْنَا بَیْنَكُمُ الْمَوْتَ وَ مَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِیْنَۙ
نَحْنُ : ہم نے قَدَّرْنَا : تقسیم کی ہم نے بَيْنَكُمُ الْمَوْتَ : تمہارے درمیان موت وَمَا نَحْنُ بِمَسْبُوْقِيْنَ : اور نہیں ہم ہارنے والے۔ مغلوب ہونے والے
ہم نے تم میں مرنا ٹھہرا دیا ہے اور ہم اس بات سے عاجز نہیں ہیں
نحن قدرنا بینکم الموت یہ بھی استدلال ہے یعنی وہ ذات جو موت دینے پر قادر ہے وہ پیدا کرنے پر قادر ہے جب وہ پیدا کرنے پر قادر ہے تو دوبارہ اٹھانے پر قادر ہے۔ مجاہد، حمید، ابن محصین اور ابن کثیر نے قدر نادال کی تخفیف کے ساتھ پڑھا ہے باقی قراء نے دال کی تشدید کے ساتھ پڑھا ہے۔ ضحاک نے کہا : معنی ہے ہم نے اہل آسمان اور اہل زمین کے درمیان برابری کردی (1) ایک قول یہ کیا گیا ہے : ہم نے فیصلہ کردیا۔ ایک قول یہ کیا گیا : معنی ہے ہم نے لکھ دیا۔ معنی قریب قریب ہے۔ اس ذات کے علاوہ کوئی باقی نہیں رہے گا۔ وما نحن بمسوقین۔ علی ان نبدل امثالکم اگر ہم ارادہ کریں کہ تمہاری جگہ اور پیدا کریں تو کوئی ہم پر غالب نہیں آسکتا۔ گویا نحن بمسبوقین کا معنی ہے ہم مغلوب نہیں۔ طبریٰ نے کہا : معنی ہے ہم نے تمہاری درمیان موت کو مقدر کیا ہے تاکہ ہم تمہاری موت کے بعد تمہاری جنس میں سے دوسروں کو لے آئیں اور تمہاری آ جال میں ہم مغلوب نہیں نہ کوئی متاخر آ گے ہو سکتا ہے اور نہ متقدم پیچھے ہو سکتا ہے (2) وننشکم فی مالا تعملون۔ یعنی جن صورتوں اور بئیتوں کو تم نہیں جانتے ہم تمہیں ان میں پیدا کردیں۔ حضرت حسن بصری نے کہا : ہم تم کو بندر اور خنزیر بنا دیں جس طرح ہم نے تم سے قبل قوموں کے ساتھ کیا ہے (3) ایک قول یہ کیا گیا ہے : معنی ہے ہم تمہیں دوبارہ اٹھاتے وقت ایسی صورت میں پیدا کردیں جو ان صورتوں سے مختلف ہوں جو تمہاری دنیا میں تھیں مومن اپنے چہرے کی سفیدی کی وجہ سے خوبصورت ہوگا اور کافر اپنے چہرے کی سیاہی کی وجہ سے بد صورت ہوگا۔ سعید بن جبیر نے کہا : اس کا معنی ہے یعنی سیاہ پرندوں کے پوٹوں میں ہوں گے جو برہ موت وادی میں ہوتے ہیں برہ موت یمن میں ایک وادی ہے گویا وہ آنکھیں ہیں۔ مجاہد نے کہا : فی مالا تعلمون کا معنی ہے ہم نے جس صورت میں چاہا۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : معنی ہے ہم تمہیں ایسے عالم میں پیدا کریں گے جسے تم نہیں جانتے ہوگے اور ایسے مکان میں پیدا کریں گے جس کو تم نہیں جانتے۔
Top