بِسْمِ اللّٰهِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ
Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 1
اِذَا وَقَعَتِ الْوَاقِعَةُۙ
اِذَا وَقَعَتِ : جب واقع ہوجائے گی الْوَاقِعَةُ : واقع ہونے والی (قیامت)
جب واقع ہونے والی واقع ہوجائے
(اذا وقعت الواقعۃ۔۔۔۔۔۔۔ ) 1 ؎۔ تفسیر ماوردی، جلد 5، صفحہ 445 2 ؎۔ کنز العمال، جلد 1، صفحہ 582، حدیث : 2640 اذا وقعت الواقعۃ۔ جب قیامت برپا ہوگی۔ مراد دوسرا نفخہ ہے اسے واقعہ کا نام دیا کیونکہ یہ قریب ہی وقت میں واقع ہوگی۔ ایک قول یہ کیا گیا : اسے یہ نام اس لیے دیا گیا ہے کیونکہ اس میں بہت سی مشکلات واقع ہوں گی۔ اس میں اضمار ہے یعنی یاد کرو اس وقت کو جب واقعہ ہونے والی واقع ہوگی۔ جرجانی نے کہا : اذازائد ہے مراد ہے قیامت برپا ہوگی جس طرح ارشاد باری تعالیٰ ہے : اقتربت الساعۃ (القمر : 1) اتی امر اللہ (النحل :) جس طرح یہ جملہ بولا جاتا ہے : قد جاء الصوم یعنی روزے قریب آگئے پہلی تعبیر کی صورت میں اذا وقت کے لیے ہے اس کا جواب اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان ہے : فاصحب المینۃ ما اصحب المینۃ۔ ( الواقعہ)
Top