Al-Qurtubi - Al-Waaqia : 15
عَلٰى سُرُرٍ مَّوْضُوْنَةٍۙ
عَلٰي سُرُرٍ : اوپر تختوں کے ہوں گے مَّوْضُوْنَةٍ : سونے کی تاروں سے بنے ہوئے۔ بنے ہوئے
(لعل و یاقوت وغیرہ سے) جڑے ہوئے تختوں پر
علی سرر موضونۃ۔ سبقت لے جانے والے جنت میں پلنگوں پر ہوں گے۔ سرر، سریر کی جمع ہے موضونۃ حضرت ابن عباس ؓ نے کہا : وہ سونے سے بنے ہوں گے۔ عکرمہ نے کہا : ان میں موتی اور یاقوت جڑیں گے ہوں گے۔ حضرت ابن عباس نے یہ بھی فرمایا : موضونۃ وہ صف در صف ہوں گے جس طرح ایک اور موقع پر فرمایا : علی سرر موضونۃ ان سے اور مجاہد سے یہ بھی مروی ہے : وہ سونے سے بنے ہوں گے۔ تفاسیر میں وہ سونے کی تاروں سے بنے ہوں گے جن میں موتی، یاقوت اور زبر جد جڑیں ہوں گے۔ وضن کا معنی بننا ہے یہ جملہ کہا جاتا ہے : وضن فلان الحجر ولآجر بعضہ فوق بعض فھو موضون فلاں نے پتھر اور اینٹ کو ایک دوسرے پر رکھا پس انہیں پیوست کردیا گیا۔ درع موضونۃ ایسی زرہ جو بنائی میں محکم ہو جس طرح مصفوفۃ ہے۔ اعشی نے کہا : ومن نسبح دائود موضونۃ حضرت دائود (علیہ السلام) کی بنائی بڑی مضبوط تھی۔ السریر الموضون سے مراد ہے وہ چار پائی جس کی سطح بنی ہوئی چیز کی طرح ہو اس سے وضین ہے بطان من سیور ینسبح فیدخل بعضہ فی بعض تنگ بنے تسموں سے بنائے گئے تھے جن کے بعض بعض میں داخل کردیئے گئے تھے : اس معنی میں اس کا یہ قول ہے : الیک تغدر و قلقھا و ضینھا (3) متکین علیھا، ھا ضمیر سے مراد پلنگ ہیں۔ متقلین۔ وہ ایک دوسرے کی گدی نہیں دیکھیں گے بلکہ پلنگ ان پر گھومیں گے۔ یہ مومن، اس کی زوجہ اور اس کے اہل کے بارے میں ہے یعنی وہ بالمقابل تکیہ لگائے ہوں گے : یہ مجاہد اور دوسرے علماء کا قول ہے۔ کلبی نے کہا : ہر پلنگ کی لمبائی تین سو ہاتھ ہو گی٭جب بندہ اس پر بیٹھنے کا ارادہ کرے گا تو وہ نیچے ہوجائے گا اور جب اس پر بیٹھ جائے گا تو وہ اوپر اٹھ جائے گا۔ 1 ؎۔ تفسیر ماوردی، جلد 5، صفحہ 499 2 ؎۔ صحیح مسلم، کتاب الفضائل، فضل الصحابہ ثم الذین یلونھم، جلد 2، صفحہ 309 3 ؎۔ المحرر الوجیز، جلد 5، صفحہ 241 ٭الفاظ یہی ہیں مگر سیاق سے پتہ چلتا ہے اس کی اونچائی اتنی ہوگی۔
Top