Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - An-Nisaa : 95
لَا یَسْتَوِی الْقٰعِدُوْنَ مِنَ الْمُؤْمِنِیْنَ غَیْرُ اُولِی الضَّرَرِ وَ الْمُجٰهِدُوْنَ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ١ؕ فَضَّلَ اللّٰهُ الْمُجٰهِدِیْنَ بِاَمْوَالِهِمْ وَ اَنْفُسِهِمْ عَلَى الْقٰعِدِیْنَ دَرَجَةً١ؕ وَ كُلًّا وَّعَدَ اللّٰهُ الْحُسْنٰى١ؕ وَ فَضَّلَ اللّٰهُ الْمُجٰهِدِیْنَ عَلَى الْقٰعِدِیْنَ اَجْرًا عَظِیْمًاۙ
لَا يَسْتَوِي
: برابر نہیں
الْقٰعِدُوْنَ
: بیٹھ رہنے والے
مِنَ
: سے
الْمُؤْمِنِيْنَ
: مومن (مسلمان)
غَيْرُ
: بغیر
اُولِي الضَّرَرِ
: عذر والے (معذور)
وَ
: اور
الْمُجٰهِدُوْنَ
: مجاہد (جمع)
فِيْ
: میں
سَبِيْلِ اللّٰهِ
: اللہ کی راہ
بِاَمْوَالِهِمْ
: اپنے مالوں سے
وَاَنْفُسِهِمْ
: اور اپنی جانیں
فَضَّلَ اللّٰهُ
: اللہ نے فضیلت دی
الْمُجٰهِدِيْنَ
: جہاد کرنے والے
بِاَمْوَالِهِمْ
: اپنے مالوں سے
وَاَنْفُسِهِمْ
: اور اپنی جانیں
عَلَي
: پر
الْقٰعِدِيْنَ
: بیٹھ رہنے والے
دَرَجَةً
: درجے
وَكُلًّا
: اور ہر ایک
وَّعَدَ
: وعدہ دیا
اللّٰهُ
: اللہ
الْحُسْنٰي
: اچھا
وَ
: اور
فَضَّلَ
: فضیلت دی
اللّٰهُ
: اللہ
الْمُجٰهِدِيْنَ
: مجاہدین
عَلَي
: پر
الْقٰعِدِيْنَ
: بیٹھ رہنے والے
اَجْرًا عَظِيْمًا
: اجر عظیم
جو مسلمان (گھروں میں) بیٹھ رہتے اور لڑنے سے جی چراتے ہیں اور کوئی عذر نہیں رکھتے اور وہ جو خدا کی راہ میں اپنے مال اور جان سے لڑتے ہیں وہ دونوں برابر نہیں ہوسکتے مال اور جان سے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر اللہ نے درجے میں فضیلت بخشی ہے اور (گو) نیک وعدہ سب سے ہے لیکن اجر عظیم کے لحاظ سے خدا نے جہاد کرنے والوں کو بیٹھ رہنے والوں پر کہیں فضیلت بخشی ہے
آیت نمبر :
95
تا
96
۔ اس آیت میں پانچ مسائل ہیں : مسئلہ نمبر : (
1
) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” لا یستوی القعدون من المؤمنین “۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا : بدر سے پیچھے رہنے والے اور بدر کی طرف نکلنے والے برابر نہیں (
1
) (تفسیر طبری، جلد
5
، صفحہ
269
) پھر فرمایا (آیت) ” غیر اولی الضرر “۔ الضرر، سے مراد اپاہج ہونا ہے، ائمہ حدیث سے مروی ہے اور یہ الفاظ ابو داؤد کے ہیں انہوں نے حضرت زید بن ثابت ؓ سے روایت کیا ہے فرمایا : میں رسول اللہ ﷺ کے پہلو میں تھا آپ پر سکینت چھاگئی۔ رسول اللہ ﷺ کی ران میری ران پر تھی، میں نے رسول اللہ ﷺ کی ران سے زیادہ بھاری بوجھ کبھی کسی چیز کو نہیں پایا، پھر جب وحی کی کیفیت ختم ہوئی تو فرمایا :” لکھو “ میں نے شانے کی ہڈی پر لکھا (آیت) ” لا یستوی القعدون۔۔۔۔ الایۃ، ابن ام مکتوم کھڑے تھے وہ نابینا آدمی تھی جب انہوں نے مجاہدین کی فضیلت سنی تو عرض کی : یارسول اللہ ! جو مومنین میں سے جہاد کر ہی نہیں سکتا وہ کیسے جہاد کرے ؟ جب کلام مکمل ہوئی تو پھر رسول اللہ ﷺ پر سکینت چھا گئی آپ کی ران میری ران پر تھی میں نے دوبارہ بوجھ محسوس کیا جس طرح پہلے محسوس کیا تھا پھر رسول اللہ ﷺ سے وحی کی کیفیت ختم ہوئی تو فرمایا : ” اے زید پڑھو “ میں نے (آیت) ” لا یستوی القعدون من المؤمنین “۔ پڑھا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : ” غیر اولی الضرر “۔ الایۃ (
2
) (سنن ابی داؤد کتاب الجہاد جلد
1
، صفحہ
339
، ایضا حدیث نمبر
2146
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) پڑھو “۔ حضرت زید ؓ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے اس کو تنہا نازل فرمایا پھر میں نے اس کو لاحق کیا، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے ! گویا میں اب اس کے ملحق کو دیکھ رہا ہوں جب کندھے کی ہڈی میں دراڑ پیدا ہوئی تھی۔ (
3
) (الکشاف، جلد
1
، صفحہ
553
) بخاری میں مقسم مولی عبداللہ بن حارث سے مروی ہے کہ انہوں نے حضرت ابن عباس ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ (آیت) ” لا یستوی القعدون من المؤمنین “۔ کا ارشاد بدر کی جنگ میں پیچھے رہنے والوں اور بدر کی طرف نکلنے والوں کے متعلق ہے، علماء نے فرمایا : اہل الضرر سے مراد معذور لوگ ہیں۔ کیونکہ ان کے عذروں نے انہیں نقصان پہنچایا حتی کہ جہاد سے انہیں روک دیا، صحیح حدیث میں ثابت ہے کہ نبی مکرم ﷺ نے فرمایا : جب کہ آپ کسی غزوہ سے واپس آرہے تھے، ” مدینہ میں کچھ لوگ ہیں تم نے وادی طے کی اور تم جس جگہ چلے وہ تمہارے ساتھ تھے یہ وہ لوگ ہیں جنہیں عذر نے روک لیا تھا “۔ یہ اس بات کا تقاضا کرتی ہے کہ صاحب العذر کو غازی کا اجر ملتا ہے، بعض علماء نے فرمایا : یہ احتمال ہے کہ اس کا اجرا برابر ہو اور اللہ تعالیٰ کے فضل میں وسعت ہے اور اس کو ثواب اس کا فضل ہے نہ کہ استحقاق ہے۔ سچی نیت پر وہ ثابت ہوتا ہے جو فعل پر ثابت نہیں ہوتا، بعض علماء نے فرمایا : معذور کو بغیر تضعیف کے اجر ملے گا جب کہ غازی کو تضعیف کے ساتھ اجر ملے گا، کیونکہ اس نے خود بالفعل شرکت کی۔ میں کہتا ہوں : پہلا قول اصح ہے ان شاء اللہ۔ کیو کہ اس کے لیے صحیح حدیث موجود ہے کہ ” مدینہ طیبہ میں کچھ لوگ ہیں “ اور ابو کبثہ کی حدیث میں نبی مکرم ﷺ کا ارشاد ہے : ” دنیا چار لوگوں کے لیے ہے “۔ یہ حدیث سورة آل عمران میں گزر چکی ہے اس معنی سے مراد وہ ہے جو حدیث میں وارد ہے ” جب بندہ مریض ہوتا ہے تو اللہ تعالیٰ فرماتا ہے میرے بندے کے لیے وہ لکھو جو یہ صحت میں کرتا تھا حتی کہ ٹھیک ہوجائے یا میں اس کی جان قبض کر لوں “۔ (
1
) (صحیح بخاری، کتاب الجہاد، والسیر، جلد
1
صفحہ
420
، ایضا حدیث نمبر
2774
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) مسئلہ نمبر : (
2
) بعض علماء نے اس آیت سے دلیل پکڑی ہے اہل دیوان، اجر میں نوافل پڑھنے والوں سے زیادہ ہیں، کیونکہ اہل دیوان، عطا کرنے کی قدرت رکھتے ہیں اور تکالیف میں مال کو خرچ کرتے ہیں اور لشکروں اور اوامر کو خوش کرتے ہیں پس وہ نوافل پڑھنے والوں سے عظیم ہوتے ہیں، کیونکہ بڑی بڑی جنگوں میں ان کے دل سکون میں ہوتے ہیں اور دل خوش ہوتے ہیں، ابن محیریز نے کہا : عطیہ دینے والے نفل پڑھنے والوں سے افضل ہوتے ہیں، کیونکہ وہ خوف دور کرتے ہیں، مکحول نے کہا : لشکروں کا خوف، قیامت کے خوف کو دور کرتا ہے۔ مسئلہ نمبر : (
3
) اس سے اس شخص نے بھی دلیل پکڑی ہے جو کہتا ہے غنا فقر سے افضل ہے، (
2
) (المحرر الوجیز، جلد
2
، صفحہ
98
دارالکتب العلمیہ) کیونکہ اللہ تعالیٰ نے مال کا ذکر فرمایا جس کے ذریعے نیک اعمال تک پہنچا جاتا ہے، علماء کا اس مسئلہ میں اختلاف ہے جب کہ اس بات پر اتفاق ہے کے فقر کی وجہ سے زیادہ محتاج بن جانا مکروہ ہے، اور غنا کی وجہ سے اکڑنا مذموم ہے، ایک قوم نے غنا کو فضیلت دی ہے، کیونکہ غنی قادر ہوتا ہے اور فقیر عاجز ہوتا ہے اور قدرت، عجز سے افضل ہوتی ہے، ماوردی نے کہا : یہ ان لوگوں کا مذہب ہے جن پر شہرت غالب تھی، دوسرے علماء فقر کو فضیلت دیتے ہیں، کیونکہ فقیر تارک ہوتا ہے غنی ملابس ہوتا ہے، اور دنیا کا ترک اس کی ملابست سے افضل ہے، ماوردی نے کہا : یہ ان کا مہذب ہے جس پر سلامتی کی محبت غالب ہے، بعض دوسرے دونوں امر میں توسط کی فضیلت دیتے ہیں کہ حد فقر سے غنا کے ادنی مراتب کی طرف نکلے تاکہ دو امروں کی فضیلت کو پائے اور دونوں حالتوں کی مذمت سے سلامت ہوجائے، ماوردی نے کہا : یہ اس کا مذہب ہے جو اعتدال کو فضیلت دیتے ہیں، خیر الامور اوسطھا بہتر امر متوسط ہے، شاعر نے کتنا خوبصورت کہا : الا عائذا باللہ من عدم الغنی ومن رغبۃ یوم الی غیر مرغب : مسئلہ نمبر : (
4
) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” غیر اولی الضرر “۔ یہ اہل کوفہ اور ابوعمرو کی قرات غیر (رفع کے ساتھ) ہے۔ اخفش نے کہا : یہ قاعدین کی صفت ہے، کیونکہ اس سے کسی متعین قوم کا ارادہ نہیں کیا گیا پس یہ نکرہ کی طرف ہوگئے ان کا غیر سے وصف بیان کرنا جائز ہے معنی یہ ہے کہ (آیت) ” لا یستوی القاعدون غیر اولی الضرر “۔ یعنی ” لا یستوی القاعدون الذین ھم غیر اولی الضرر “۔ اور یہ معنی ہے ” لا یستوی القاعدون الاصحاء، یعنی صحیح بیٹھ رہنے والے برابر نہیں۔ یہ زجاج نے کہا ہے۔ ابو حیوہ نے غیر پڑھا ہے اور مومنین کی صفت بنایا ہے یعنی من المومنین الذین ھم غیر اولی الضرر من المومنین الاصحاء، اہل الحرمین نے غیر کو القاعدین یا المومنین سے استثناء کی بنا پر منصوب پڑھا ہے یعنی الا اولی الضرر، پس وہ مجاہدین کے ساتھ برابر نہیں اگر تو چاہے تو القاعدین سے حا کی بنا پر منصوب پڑھنے یعنی ” لا یستوی القاعدون من الاصحاء یعنی فی حال صحتھم، یعنی حالت صحت میں بیٹھنے والے برابر نہیں اور القاعدون سے کا حال ہونا جائز ہے، کیونکہ ہم کا لفظ معرفہ کا لفظ ہے جیسا کہ تو کہتا ہے : جاءنی زید غیر مریض اور جو ہم نے نزول کا سبب ذکر کیا ہے وہ بھی نصب کے معنی پر دلالت کرتا ہے۔ مسئلہ نمبر : (
5
) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے (آیت) ” فضل اللہ مجھدین باموالھم وانفسھم علی القعدین درجہ “۔ اس کے بعد فرمایا : (آیت) ” درجت منہ ومغفرۃ ورحمۃ “۔ پہلے درجۃ کے ساتھ فضیلت دینا پھر درجات کے ساتھ فضیلت دینا یہ مبالغہ، بیان اور تاکید ہے، بعض علماء نے فرمایا : اللہ تعالیٰ نے مجاہدین کو معذور لوگوں میں سے بیٹھنے والوں پر ایک درجہ فضیلت دی او بغیر عذر کے بیٹھ رہنے والوں پر کئی درجات فضیلت دی، یہ ابن جریج اور سدی وغیرہما کا قول ہے، بعض نے فرمایا : درجۃ کا معنی علو (بلندی) ہے یعنی ان کا ذکر بلند کیا اور ثناء مدح اور تعریف کے ساتھ ان کو رفعت عطا فرمائی، یہ درجہ اور درجات کا معنی ہے یعنی جنت میں ان کو مدح وتعریف کے ساتھ شان رفیع عطا فرمائے گا، ابن محیریز نے کہا : ستردرجات ہیں اور ہر دو درجات کے درمیان ستر سال عمدہ گھوڑے کے دوڑنے کی بلندی ہے۔ (
1
) (زاد المسیر فی علم التفسیر، جلد
2
، صفحہ
64
) درجات اجر سے بدل ہے اور اس کی تفسیر ہے، ظرف کی تقدیر پر اس کو نصب دینا بھی جائز ہے یعنی فضلھم بدرجات اور اس کا (آیت) ” اجرا عظیما “۔ کی تاکید ہونا بھی جائز ہے، کیونکہ اجر عظیم ہی درجات، مغفرت اور رحمت ہے اور اس رفع بھی جائز ہے، یعنی ذالک درجات، اجرا کو نصب فضل کی وجہ سے ہے اگر تو چاہے تو مصدر بنا دے اور یہ احسن ہے پھر اسے فضل کی وجہ سے نصب نہ ہوگی کیونکہ وہ اپنے دو مفعول پورے کرچکا ہے اور وہ المجاھدین اور علی القاعدین ہیں اور اسی طرح درجۃ کا حکم ہے، الدرجات سے مراد منازل ہیں جو ایک دوسرے سے بلند ہیں اور نبی مکرم ﷺ سے صحیح میں مروی ہے کہ ” جنت میں سو درجات اللہ تعالیٰ نے مجاہدین کے لیے تیار فرمائے ہیں ہر دو درجات کے درمیان آسمان اور زمین میں جتنا فاصلہ ہے “۔ (
2
) (صحیح بخاری کتاب الجہاد والسیر جلد
1
، صفحہ
391
، صحیح بخاری، حدیث نمبر
2581
، ضیاء القرآن پبلی کیشنز) (آیت) ” وکلا وعد اللہ الحسنی “۔ کلا کو نس ؓ وعد کی وجہ سے ہے اور ” الحسنی “ سے مراد جنت ہے یعنی وعداللہ کلا الحسنی “۔ اللہ تعالیٰ نے سب سے جنت کا وعدہ فرمایا، پھر بعض علماء نے فرمایا : کلا سے مراد خاص مجاہدین ہیں، بعض نے فرمایا : مجاہدین اور معذور لوگ ہیں، واللہ اعلم۔
Top