Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 74
ثُمَّ قَسَتْ قُلُوْبُكُمْ مِّنْۢ بَعْدِ ذٰلِكَ فَهِیَ كَالْحِجَارَةِ اَوْ اَشَدُّ قَسْوَةً١ؕ وَ اِنَّ مِنَ الْحِجَارَةِ لَمَا یَتَفَجَّرُ مِنْهُ الْاَنْهٰرُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَشَّقَّقُ فَیَخْرُجُ مِنْهُ الْمَآءُ١ؕ وَ اِنَّ مِنْهَا لَمَا یَهْبِطُ مِنْ خَشْیَةِ اللّٰهِ١ؕ وَ مَا اللّٰهُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ
ثُمَّ
: پھر
قَسَتْ
: سخت ہوگئے
قُلُوْبُكُمْ
: تمہارے دل
مِنْ بَعْدِ ذٰلِکَ
: اس کے بعد
فَهِيَ
: سو وہ
کَالْحِجَارَةِ
: پتھر جیسے
اَوْ
: یا
اَشَدُّ قَسْوَةً
: اس سے زیادہ سخت
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنَ الْحِجَارَةِ
: پتھروں سے
لَمَا
: البتہ
يَتَفَجَّرُ
: پھوٹ نکلتی ہیں
مِنْهُ
: اس سے
الْاَنْهَارُ
: نہریں
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنْهَا
: اس سے (بعض)
لَمَا
: البتہ جو
يَشَّقَّقُ
: پھٹ جاتے ہیں
فَيَخْرُجُ
: تو نکلتا ہے
مِنْهُ
: اس سے
الْمَآءُ
: پانی
وَاِنَّ
: اور بیشک
مِنْهَا
: اس سے
لَمَا
: البتہ
يَهْبِطُ
: گرتا ہے
مِنْ
: سے
خَشْيَةِ اللہِ
: اللہ کے ڈر
وَمَا
: اور نہیں
اللّٰہُ
: اللہ
بِغَافِلٍ
: بیخبر
عَمَّا
: سے جو
تَعْمَلُوْنَ
: تم کرتے ہو
پھر اسکے بعد تمہارے دل سخت ہوگئے گویا وہ پتھر ہیں یا ان سے بھی زیادہ سخت اور پتھر تو بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ ان میں سے چشمے پھوٹ نکلتے ہیں اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ پھٹ جاتے ہیں اور ان میں سے پانی نکلنے لگتا ہے اور بعضے ایسے ہوتے ہیں کہ خدا کے خوف سے گرپڑتے ہیں اور خدا تمہارے عملوں سے بیخبر نہیں
آیت نمبر
74
اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : ثم قست قلوبکم من بعدذلک، القسوہ کا معنی صلابت، شدت اور خشکی ہے۔ اس سے مراد اللہ تعالیٰ کی آیات کا یقین اور ان کی طرف لوٹنے سے محروم ہونا ہے (
1
) ۔ ابو العالیہ اور قتادہ وغیرہ نے کہا : اس سے مراد تمام بنی اسرائیل کے دل ہیں۔ حضرت ابن عباس نے فرمایا : مقتول کے ورثاء کے دل مراد ہیں کیونکہ جب وہ زندہ ہوا اور اس نے اپنے قاتل کی خبر دی اور پھر فوت ہوگیا تو انہوں نے اس کے قتل کا انکار کردیا اور کہا کہ اس نے جھوٹ بولا ہے اس کے بعد کہ وہ اتنی بڑی نشانی دیکھ چکے تھے، پہلے کبھی ان کے دل اتنے اندھے نہ تھے اور کبھی اپنے نبی کی سخت تکذیب نہیں کی تھی لیکن اللہ تعالیٰ کا حکم اس کے قتل کے بارے میں نافذ ہوگیا (
2
) ۔ ترمذی نے حضرت عبد اللہ بن عمر سے روایت کیا ہے، فرمایا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : اللہ تعالیٰ کے ذکر کے بغیر کلام زیادہ نہ کرو کیونکہ کلام کی کثرت، اللہ کے ذکر کے بغیر دل کو سخت کردیتی ہے اور اللہ سے زیادہ دور سخت دل ہے۔ مسند البزار میں حضرت انس سے مروی ہے، فرمایا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : چار چیزیں شقاوت (بدبختی) سے ہیں : آنکھوں کا جامد ہونا ( یعنی آنسو نہ آنا) دل کی سختی، لمبی امید اور دنیا کا لالچ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : فھی کالحجارۃٍ او اشد قسوۃً بعض علماء نے فرمایا : او بمعنی واو ہے جس طرح فرمایا اثماً او کفوراً ۔ (الدہر) عذراً او نذراً ۔ (المرسلات) ان دونوں آیتوں میں او بمعنی واو ہے۔ شاعر نے کہا : نال الخلافۃ او کا نت لہ قدراً اس مصرعہ میں او بمعنی واو ہے۔ بعض علماء نے فرمایا : او بمعنی بل ہے جیسے اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وارسلنہ الیٰ مائۃ الفٍ او یزیدون۔ (الصافات) اس کا معنی بل یذیدون ہے (
3
) ۔ شاعر نے کہا : بدت مثل قرن الشمس فی رونق الضحی وصور تھا او انت فی العین املح اس شعر میں او بمعنی بل ہے۔ بعض نے فرمایا : اس کا معنی مخاطب پر ابہام کرنا ہے۔ اسی سے ابو الاسود الدؤلی کا قول ہے : احب محمداً حبا شدیداً وعباساً و حمزۃ او علیاً فان یک حبھم رشداً اصبہ ولست بمخطئ ان کان غیاً (
1
) میں حضرت محمد ﷺ ، عباس، حمزہ اور علی سے شدید محبت کرتا ہوں، اگر ان کی محبت رشدوہدایت ہے تو میں اسے پالوں گا اور میں خطا کرنے والا نہیں ہوں اگر وہ بہت دور بھی ہوگی۔ ابو الاسود کو کوئی شک نہیں کہ ان نفوس قدسیہ کی محبت رشدو ہدایت ہے اس نے صرف ابہام کا قصد کیا ہے۔ ابو الاسود نے جب یہ شعر کہے تو اس سے پوچھا گیا : تجھے شک ہے ؟ اس نے کہا : ہرگز نہیں۔ پھر اس نے اللہ تعالیٰ کے اس ارشاد سے استشہاد کیا وانا او ایاکم لعلیٰ ھدًی او فی ضللٍ مبین۔ (سبا) ہم یا تم (دونوں میں سے ایک ہدایت پر ہے اور دوسرا کھلی گمراہی میں ہے) ابو الاسود نے کہا : جس نے یہ خبر دی ہے (
2
) کیا اسے شک تھا۔ بعض علماء نے فرمایا : اس کا معنی تخییر ہے یعنی تم ان کو پتھروں کے ساتھ تشبیہ دو تب بھی تم صحیح ہوگے یا پتھروں سے سخت چیز سے تشبیہ دو تب بھی تم صحیح ہو گے۔ یہ اس طرح کا کلام ہے : جالس الحسن او أبن سیرین، تعلم الفقہ او الحدیث او النحو (حسن کے پاس بیٹھ یا ابن سیرین کے پاس بیٹھ۔ فقہ حاصل کر، یا حدیث، یا نحو) بعض علماء نے فرمایا : او شک کے معنی میں ہے۔ اس کا معنی ہے : اے مخاطبین ! تمہاری نظر میں اگر ان کی قسوت کو دیکھتے تو تم شک میں مبتلا ہوجاتے کہ کیا یہ پتھروں کی مانند ہیں یا پتھروں سے سخت ہیں۔ بعض علماء نے فرمایا : اس آیت کا بھی یہی معنی ہے : الیٰ مائۃ الفٍ او یزیدون۔ (الصافات) ایک گروہ نے کہا : اللہ تعالیٰ نے یہ مراد لیا ہے کہ ان میں کچھ ایسے ہیں جن کے دل پتھر کی مانند ہیں اور ان میں کچھ ایسے بھی ہیں جن کے دل پتھر سے زیادہ سخت ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ وہ دو گروہ ہیں (
3
) ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : او اشد، اشد، کالحجارۃ میں کاف کی جگہ پر عطف کی وجہ سے مرفوع ہے کیونکہ معنی یہ ہے کہ وہ پتھر کی مثل ہیں یا اس سے زیادہ سخت اور حجارۃ پر عطف کی وجہ سے اشد پر فتحہ جائز ہے اور قسوۃً ، تمییز کی بنا پر منصوب ہے۔ ابو حیوہ نے قساوۃ پڑھا ہے، معنی دونوں کا ایک ہی ہے۔ (
4
) اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وان من الحجارۃ لما یتفجر منہ الانھر وان منھا لما یشقق فیخرج منہ المأء، الانفجار کا معنی پہلے گزر چکا ہے۔ یشقق اصل میں یتشقق ہے تاء کو شین میں ادغام کیا گیا ہے۔ یہ ان چشموں سے عبارت ہے جو اتنے بڑے نہ ہوں کہ وہ نہریں بن جائیں۔ یا پتھروں سے عبارت ہے جو پھٹ جاتے ہیں اگرچہ ان میں وسیع پانی جاری نہ ہو۔ ابن مصرف نے ینشقتی (نون) کے ساتھ پڑھا ہے اور دونوں جگہ لما یتفجر اور لما یتشقق میں لما کو تشدید کے ساتھ پڑھا ہے۔ یہ قراءت قابل توجہ نہیں ہے۔ مالک بن دینار نے ینفجرنون اور جیم کے کسرہ کے ساتھ پڑھا ہے۔ قتادہ نے کہا : پتھر نے عذر پیش کیا اور بنی آدم میں سے شقی لوگوں نے عذر پیش نہ کیا (
1
) ۔ ابو حاتم نے کہا : لما یتفجر تاء کے ساتھ بھی جائز ہے اور لما تشقق تاء کے جائز نہیں کیونکہ جب کہا : تتفجر تو الانھار کی تانیث کی وجہ سے اسے مؤنث ذکر لیکن تشقتی میں ایسی صورت نہیں ہے۔ نحاس نے کہا : جو ابو حاتم نے انکار کیا ہے معنی کے اعتبار سے وہ جائز ہے، کیونکہ اس کا معنی ہے : وان منھا لحجارۃً تتشقق۔ اور یشقق کو لفظ ما کے اعتبار سے مذکر ذکر کیا گیا ہے۔ الشق کی جمع الشقوق ہے۔ یہ اصل میں مصدر ہے۔ تو کہتا ہے : بید فلان ورجلیہ شقوق۔ فلاں کے ہاتھوں اور پاؤں میں دراڑیں ہیں۔ تو شقاق نہ کہہ کیونکہ الشقاق ایک بیماری ہے جو جانوروں کو لاحق ہوتی ہے وہ پھٹن ہے۔ یہ جانوروں کی کلائیوں کو لاحق ہوتی ہے اور کبھی ان کی پنڈلیوں اور ہاتھوں تک پہنچ جاتی ہے۔ یعقوب سے مروی ہے، الشق سے مراد الصبح بھی ہے اور لما یتفجر میں ما محل نصب میں ہے کیونکہ یہ ان کا اسم ہے اور لام تاکید کے لئے ہے۔ منہ لفظ ما کے اعتبار سے اور معنی کے اعتبار سے منھا بھی جائز ہے۔ اسی طرح وان منھا لما یشقق فیخرج منہ الماء ہے۔ قتادہ نے ان کو دونوں جگہ مخففہ من مثقلہ پڑھا ہے۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وان منھا لما یھبط من خشیۃ اللہ۔ یعنی پتھروں میں کچھ ایسے ہیں جو تمہارے دلوں سے زیادہ نفع مند ہیں کیونکہ ان سے پانی نکلتا ہے وہ خشیت سے گر پڑتے ہیں۔ مجاہد نے کہا : جو پتھر پہاڑ کی چوٹی سے گرتا ہے، جو نہر پتھر سے پھوٹتی ہے اور اس سے جو پانی نکلتا ہے سب کچھ اللہ تعالیٰ کی خشیت کی وجہ سے ہوتا ہے، اسی کے متعلق قرآن نازل ہوا۔ اسی کی مثل ابن جریج سے مروی ہے (
2
) ۔ بعض متکلمین نے وان منھا لما یھبط من خشیۃ اللہ کے تحت فرمایا : کہ اس سے مراد وہ اولے ہیں جو بادل سے گرتے ہیں۔ بعض نے فرمایا : ھبوط (گرنا) یہ مجاز ہے۔ یہ اس طرح ہے کہ پتھروں کی تخلیق سے دل عبرت حاصل کرتے ہیں ان کی طرف دیکھ کر دلوں میں تواضع پیدا ہوتی ہے۔ تو دیکھنے والے کی تواضع کو ان پتھروں کی طرف مضاف کیا گیا۔ جیسا کہ عرب کہتے ہیں : ناقۃ تاجرۃٌ۔ یعنی ایسی اونٹنی جو بھیجی جاتی ہے جو اسے دیکھے گا خریدنے کے لئے (
3
) ۔ طبری نے ایک گروہ سے حکایت کیا ہے کہ پتھروں کے لئے خشیت یہ استعارہ ہے جیسے یرید ان ینقص میں دیوار کے لئے استعارہ ہے۔ اسی طرح زید الخیل نے کہا : لما اتی خبر الزبیر تواضعت سورة المدینۃ والجبال الخشع جب حضرت زبیر کی خبر پہنچی تو مدینہ کی دیواریں اور پہاڑ جھک گئے۔ ابن بحر نے ذکر کیا ہے کہ ان منھا میں ضمیر دلوں کی طرف راجع ہے نہ کہ پتھروں کی طرف یعنی دلوں میں سے کچھ ایسے ہیں جو خشیت الٰہی کی وجہ سے جھک جاتے ہیں۔ میں کہتا ہوں : جو کچھ تاویلات کی گئی ہیں لفظ اس کا احتمال رکھتا ہے، پہلا قول صحیح ہے یہ کوئی ممتنع نہیں ہے کہ بعض جمادات کو معرفت عطا کی جائے اور وہ سمجھ جائیں۔ جیسے اس کھجور کے خشک تنے کی روایت ہے جس کے ساتھ نبی کریم ﷺ خطبہ دینے کے لئے ٹیک لگاتے تھے۔ جب آپ ﷺ اس سے دور ہٹ گئے تو وہ رونے لگ گیا (
1
) ۔ اور یہ ثابت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ایک پتھر جو مجھ پر زمانہ جاہلیت میں سلام کرتا تھا میں اب بھی اسے پہچانتا ہوں (٭) ۔ اسی طرح روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا : ثبیر پہاڑ نے مجھے کہا : اتر جائیں، مجھے اندیشہ ہے کہ وہ لوگ آپ کو میری پشت پر قتل کردیں گے۔ پھر اللہ تعالیٰ مجھے عذاب دے گا (٭٭) ۔ غار حرا نے آپ ﷺ کو ندا دی تھی یا رسول اللہ ! میری طرف تشریف لے آئیں۔ قرآن حکیم میں ہے : انا عرضنا الامانۃ علی السموت والارض والجبال (احزاب :
72
) (ہم نے پیش کی یہ امانت آسمانوں، زمین اور پہاڑوں کے سامنے) اور فرمایا : لو انزلنا ھذا القران علیٰ جبل لرایتہ خاشعاً متصدعاً من خشیۃ اللہ (الحشر :
21
) (اگر ہم نے اتارا ہوتا اس قرآن کو کسی پہاڑ پر تو آپ اس کو دیکھتے کہ ہو جھک جاتا اور پاش پاش ہوجاتا اللہ کے خوف سے) اس کا مزید بیان سورة سبحان میں آئے گا۔ انشاء اللہ تعالیٰ ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وما اللہ بغافلٍ عما تعملون اہل حجاز کی لغت پر بغافل محل نصب میں ہے اور تمیم کی لغت پر محل رفع میں ہے اور با تاکید کے لئے ہے عما تعملون یعنی تمہارے عمل سے وہ غافل نہیں ہے ہر چھوٹا بڑا جو بھی سر زد ہوتا ہے اسے وہ تم پر شمار کرے گا۔ فمن یعمل مثقال ذرۃٍ خیراً یرہ۔ ومن یعمل مثقال ذرۃٍ شرًا یرہ۔ (الزلزلۃ) (پس جس نے ذرہ برابر بھی نیکی کی ہوگی وہ اسے دیکھ لے گا اور جس نے ذرہ برابر برائی کی ہوگی وہ بھی اسے دیکھ لے گا) اس میں ماء عائد کا محتاج نہیں مگر یہ کہ اسے الذی کے معنی میں کیا جائے۔ اسم کے طول کی وجہ سے عائد کو حذف کیا گیا ہے یعنی من الذی تعملونۃ۔ ابن کثیر نے یعملون یاء کے ساتھ پڑھا ہے۔ اس صورت میں خطاب حضرت محمد ﷺ کے لئے ہوگا۔ (
2
)
Top