Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Al-Qurtubi - Al-Baqara : 190
وَ قَاتِلُوْا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ الَّذِیْنَ یُقَاتِلُوْنَكُمْ وَ لَا تَعْتَدُوْا١ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا یُحِبُّ الْمُعْتَدِیْنَ
وَقَاتِلُوْا
: اور تم لڑو
فِيْ
: میں
سَبِيْلِ
: راستہ
اللّٰهِ
: اللہ
الَّذِيْنَ
: وہ جو کہ
يُقَاتِلُوْنَكُمْ
: تم سے لڑتے ہیں
وَلَا تَعْتَدُوْا
: اور زیادتی نہ کرو
اِنَّ
: بیشک
اللّٰهَ
: اللہ
لَا يُحِبُّ
: نہیں پسند کرتا
الْمُعْتَدِيْنَ
: زیادتی کرنے والے
اور جو لوگ تم سے لڑتے ہیں تم بھی خدا کی راہ میں ان سے لڑو مگر زیادتی نہ کرنا کہ خدا زیادتی کرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا
آیت نمبر
190
اس میں تین مسائل ہیں : مسئلہ نمبر
1
: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : وقاتلوا یہ پہلی آیت ہے جو قتال کے حکم میں نازل ہوئی۔ اس میں کوئی اختلاف نہیں کہ ہجرت سے پہلے ان ارشادات کی وجہ سے قتال ممنوع تھا۔ اذقع بالتی ھی احسن (المومنوں :
96
) (دور کرو اس چیز سے جو بہت بہتر ہے) فاعف عنھم واصفع (المائدہ :
13
) (معاف فرماتے رہئے اور دوگزر فرمایئے) ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : واھجرًا ھم ھجرًا جمیلا۔ (مزمل) (اور ان سے الگ ہوجایئے بڑی خوبصورتی سے) ۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : لست علیھم بمصیطر۔ (الغاشیہ) (آپ ان کو جبر سے منوانے والے تو نہیں ہیں) اس قسم کے دوسرے ارشادات جو مکہ میں نازل ہوئے۔ جب آپ ﷺ نے مدینہ طیبہ کی طرف ہجرت کی تو آپ کو قتال کا حکم دیا گیا یہ ارشاد نازل ہوا : وقاتلو فی سبیل اللہ الذی یقاتلونکم (البقرہ :
190
) یہ حضرت ربیع بن انس وغیرہ کا قول ہے۔ حضرت ابوبکر صدیق سے مروی ہے کہ پہلی آیت قتال کے بارے میں یہ نازل ہوئی اذن للذی یقٰتلون بانھم ظلموا (الحج :
39
) پہلا قول زیادہ ہے۔ اذن والی آیت وام مثال کئ بارے نازل ہوئی مشرکین میں سے جو قتال کرے اور جو نہ کرے ہر ایک سے جنگ کرنے کا اذن ہوا۔ نبی کریم ﷺ اپنے اصحاب کے ساتھ مکہ کی طرف عمرہ کے لئے نکلے تھے جب مکہ کے قریب حدیبیہ میں اترے۔۔۔ حدیبہ ایک کنویں کا نام ہے، اس کنویں کے نام کی وجہ سے اس جگہ کو بھی حدیبیہ کہا جاتا ہے۔۔۔ مشرکوں نے آپ کو بیت اللہ کی طرف سے روکا۔ آپ ایک مہینہ حدیبیہ میں ٹھہرے رہے پھر مشرکوں نے آپ سے صلح کی کہ آپ اس سال واپس لوٹ جائیں جس طرح آئے ہیں آئندہ سال ان کے لئے تین دن مکہ خالی کردیا جائے کردیا جائے گا اور اس شرط پر صلح کی کہ دس سال ان کے درمیان قتال نہ ہوگا۔ آپ ﷺ مدینہ طیبہ واپس آگئے۔ جب اگلا سال آیا تو آپ نے عمرہ القصناء کی تیاری کی۔ مسلمانوں کو کفار کے دھوکا کا خوف ہوا۔ مسلمانوں نے حرم میں اور حرمت والے مہینہ میں لڑنا ناپسند کیا تو یہ آیت نازل ہوئی۔ یعنی تمہارے لئے قتال حلال ہے اگر کفار تم سے قتال کریں۔ یہ آیت حج کے ذکر اور گھروں کے پیچھے سے آنے کے گزشتہ ذکر کے ساتھ متصل ہے۔ نبی کریم ﷺ اس سے جنگ کرتے تھے جو آپ سے جنگ کرتا تھا اور اس سے جنگ نہیں کرتے تھے جو آپ سے جنگ نہیں کرتا تھا۔ حتیٰ کہ یہ آیت نازل ہوئی : فاقتلوا المشرکین (توبہ :
5
) پس یہ آیت منسوخ ہوگئی۔ یہ علماء کی ایک جماعت کا قول ہے۔ ابن زید اور ربیع نے کہا اس کو قاتلوا المشرکین کآفۃً (توبہ :
36
) نے منسوخ کیا تمام کفار سے جنگ کرنے کا حکم ہوا۔ حضرت ابن عباس، حضرت عمر بن عبدالعزیز اور مجاہد نے کہا : یہ آیت محکم ہے یعنی تم ان سے جہاد کرو جو تم سے لڑتے ہیں اور عورتوں اور بچوں اور راہبوں کے قتل میں حد سے تجاوز نہ کرو۔ اس کا بیان آگے آئے گا۔ ابو جعفر نحاس نے کہا : یہ سنت اور نظر میں اصح قول ہے۔ سنت میں ابن عربی کی حدیث ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے کسی جنگ میں عورت کو مقتولہ دیکھا تو آپ نے اسے ناپسند فرمایا اور عورتوں اور بچوں کے قتل سے منع فرمایا۔ اس حدیث کو ائمہ نے روایت کیا ہے۔ رہی نظر تو فاعل کا صیغہ عام طور پر دو شخصوں سے پایا جاتا ہے جیسے مقاتلہ، مشاتمۃ، مخاصمہ، جھگڑنا، گالی دینا، لڑنا وغیرہ۔ قتال عورتوں، بچوں اور انکے مشابہہ لوگوں میں نہیں ہوتا جیسے راہب، اپاہج، بوڑھے اور مزدور لوگ۔ پس یہ لوگ قتل نہیں کئے جائیں گے۔ حضرت ابوبکر صدیق نے حضرت یزید بن ابی سفیان کو یہی وصیت کی تھی جب اسے شام کیطرف بھیجا تھا مگر یہ کہ یہ لوگ اذیت دینے والے ہوں تو انکو قتل کیا جائیگا۔ اسکو مالک وغیرہ نے نقل کیا ہے اور علماء کی اس میں چھ صورتیں ہیں۔ (
1
) عورتیں اگر قتال کریں تو انہیں قتل کیا جائے گا۔ سحنون نے کہا : جنگ کی حالت میں اور جنگ کے بعد ایسی عورتوں کو قتل کیا جائے گا کیونکہ اللہ تعالیٰ کا رشاد عام ہے : وقاتلو فی سبیل اللہ الذین یقاتلونکم (اللہ تعالیٰ کے راستہ میں ان سے لڑو جو تم سے لڑتے ہیں) واقتلو ھم حیث ثقفتموھم (ان کو قتل کرو جہاں تم انہیں پاؤ) اور عورت کے لئے جنگ میں آثار عظیمہ ہوتے ہیں مثلاً اموال سے امداد، جنگ پر ابھارنا کبھی عورتیں اپنے باکل کھولے ہوئے، ندبہ کرتے ہوئے، ابھارتے ہوئے اور فرار پر عار دلاتے ہوئے نکلتی ہیں۔ اس صورت میں ان کا قتل کرنا مباح ہے مگر جب وہ قیدی ہوجائیں تو انہیں لونڈیاں بنانا زیادہ نفع بخش ہے کیونکہ وہ جلدی اسلام قبول کرلیتی ہیں اور اپنے ادیان سے رجوع کرلیتی ہیں اور ان کا اپنے اوطان کی طرف بھاگ جانا مشکل ہوتا ہے، بخلاف مردوں کے۔ (
2
) بچوں کو قتل نہیں کیا جائے گا کیونکہ بچوں کے قتل سے نہی ثابت ہے کیونکہ ان پر تکلیف نہیں یعنی وہ مکلف نہیں ہیں۔ اگر بچہ جنگ میں شریک ہو تو اسے قتل کیا جائے گا۔ (
3
) راہبوں کو نہ قتل کیا جائے گا نہ انہیں غلام بنایا جائے گا بلکہ ان کے اموال وغیرہ بھی چھوڑ دیئے جائیں گے جن سے وہ زندگی گزارتے ہیں۔ یہ اس صورت میں ہے جب وہ اہل کفر سے جدا رہیں کیونکہ حضرت ابوبکر نے حضرت یزید کو کہا تھا : اور تم ایسی قوم پاؤ گے جو کہتے ہیں کہ انہوں نے اپنے نفسوں کے لئے روک رکھا ہے۔ انہیں چھوڑ دو اور جو دو کہتے ہیں کہ انہوں ننے اللہ کے لئے اپنے نفسوں کو روک رکھا ہے۔ اسے بھی چھوڑ دو ۔۔۔ اگر وہ کفار کے ساتھ کنائس میں ہوں تو پھر قتل کئے جائیں گے۔ اگر عورت راہبہ بن چکی ہو تو اشہب نے کہا : اسے نہیں ڈرایا جائے گا۔ سحنون نے کہا : راہبہ ہونا اس کا حکم کو نہیں بدلے گا۔ قاضی ابوبکر بن عربی نے کہا کہ میرے نزدیک صحیح اشہب کی روایت ہے کیونکہ وہ اس قول کے تحت داخل ہے انہیں چھوڑدو اور جنہوں نے اپنے نفسوں کو اللہ کے لئے روکا ہوا ہے۔ (
4
) اپاہج : سحنون نے کہا : ان کو قتل کیا جائے گا۔ ابن حبیب نے کہا : انہیں قتل نہیں کیا جائے گا۔ صحیح یہ ہے کہ ان کے احوال کا اعتبار کہا جائے گا، اگر وہ اذیت دینے والے ہوں تو انہیں قتل کیا جائے گا ورنہ انہیں چھوڑ دیا جائے گا اور اس کے راستہ میں بیٹھنے والے ہیں وہ ایسے لوگوں میں سے ہوجائیں گے جن کے حال پر وحشت نہیں ہے۔ (
5
) الشیوخ َمالک نے محمد کی کتاب میں فرمایا : شیوخ (بوڑھوں) کو قتل نہیں کیا جائے گا۔ اس پر جمہور کا نظریہ ہے اگر کوئی بوڑھا شخص ہو جو قتال کی طاقت نہ رکھتا ہو نہ اس کی رائے سے نفع اٹھا یا جاتا ہو اور وہ دفاع کرنے والا ہو تو اسے قتل نہیں کیا جائے گا۔ یہی قول امام مالک اور امام ابوحنیفہ کا ہے ،۔ امام شافعی کے دو قول ہیں : (
1
) جمہور کے قول کی مثل ہے اور دوسرایہ ہے کہ راہب کو قتل کیا جائے گا، صحیح قول ہے کیونکہ سیدنا ابوبکر نے حضرت یزید کو یہی کہا تھا اور اس قول کا کوئی مخالف نہیں ہے۔ پس ثابت ہوا کہ اس پر اجماع ہے۔ نیز یہ ان لوگوں میں سے ہیں جو جنگ نہیں کرتے اور نہ دشمن کی مدد کرتے ہیں۔ پس اس کا قتل کرنا جائز نہیں جیسے عورت ہے مگر ایسا بوڑھا جس کے نقصان کا خوف ہو وہ جنگ کرتا ہو یا رائے دیتا ہے یا مال دیتا ہے پھر یہ جب قیدی ہوجائے گا تو امام کو اس میں اختیار ہوگا۔ قتل کرے، احسان کرے یا فدیہ لے یا غلام بنالے یا جزیہ کی ادائیگی پر ذمہ کا عقد کرے۔ (
2
) عسفاء : مزدور لوگ اور کسان لوگ ہیں۔ مالک نے محمد کی کتاب میں فرمایا : انہیں قتل نہیں کیا جائے گا۔ امام شافعی نے فرمایا : کسانوں، مزدوروں اور بوڑھے لوگوں کو قتل کیا جائے گا مگر یہ کہ وہ اسلام قبول کرلیں یا جزیہ ادا کریں۔ پہلا قول اصح ہے کیونکہ رباح بن ربیع کی حدیث میں نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے : خالد بن ولید سے مل جاؤ اور کسی بچے اور مزدور کو قتل نہ کرنا۔ حضرت عمر نے فرمایا : بچوں اور ان کسانوں کے بارے میں اللہ تعالیٰ سے ڈرو جو تمہارے لئے جنگ کھڑی نہیں کرتے۔ حضرت عمر بن عبدالعزیز کسان کو قتل نہیں کرتے تھے۔ یہ ابن منذر نے ذکر کیا ہے۔ مسئلہ نمبر
2
: اشہب نے مالک سے روایت کیا ہے کہ وقاتلوا فی سبیل اللہ الذین یقاتلونکم سے مراد اہل مدینہ ہیں جنہیں ان سے قتال کا حکم دیا گیا تھا جو ان سے قتال کریں۔ صحیح یہ ہے کہ یہ تمام مسلمانوں کو خطاب ہے ہر ایک کو حکم دیا کہ وہ ان سے جہاد کریں جو ان سے جنگ کرے۔ جب کوئی اور صورت ممکن نہ ہو۔ کیا آپ نے ملاحظہ نہیں فرمایا کیسے سورة برأت میں بیان فرمایا قاتلوا الذین یلونکم من الکفار (توبہ :
123
) ۔ پہلا مقصود اہل مکہ تھے۔ پس ان سے آغاز متعین ہوگیا جب اللہ تعالیٰ نے مکہ کو فتح فرمایا تو پھر ان سے متصل لوگوں سے جنگ تھی جو اذیت دیتے تھے حتیٰ کہ دعوت عام ہوجائے اور کلمۃ اللہ تمام آفاق میں پہنچ جائے اور کفار میں سے کوئی باقی نہ رہے۔ یہ حکم قیامت تک جاری رہے گا۔ نبی کریم ﷺ کا ارشاد ہے : گھوڑوں کی پیشانیوں میں قیامت تک خبر رکھی گئی ہے، اجر اور مال غنیمت۔ بعض علماء نے فرمایا : اس کی غایت حضرت عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول ہے۔ یہ پہلی حدیث کے موافق ہے کیونکہ عیسیٰ (علیہ السلام) کا نزول قیامت کی نشانیوں میں سے ہے ، مسئلہ نمبر
3
۔ اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : تعتدوا اس کی تاویل میں وہی کہا گیا ہے جو ہم پہلے ذکر کرچکے ہیں۔ یہ محکم آیت ہے اور رہے مرتد لوگ تو ان کے لئے قتل ہے یا توبہ ہے۔ اسی طرح گمراہ لوگوں کے لئے تلوار یا توبہ ہے۔ اور جس نے باطل اعتقاد کو چھپایا پھر ظاہر ہوگیا تو وہ زندیق کی طرح قتل کیا جائے گا اور اس سے توبہ طلب نہیں کی جائے گی۔ رہے ائمہ عدل پر خوارج سے جنگ کرنا واجب ہے حتیٰ کہ وہ حق کی طرف لوٹ آئیں۔ ایک قوم نے کہا : اس کا معنی ہے اللہ تعالیٰ کی رضا کے بغیر قتال میں حد سے تجاوز نہ کرو۔ جیسے حمیت، شہرت کا حصول وغیرہ بلکہ اللہ کے راستہ میں ان سے جہاد کرو جو تم سے لڑتے ہیں اور مقصود دین کی سر بلندی ہو اور اللہ تعالیٰ کے کلمہ کا اظہار ہو۔ بعض نے فرمایا : ولا تعتدوا یعنی جو تم سے نہیں لڑتا اس سے نہ لڑو، اس صورت میں تمام کفار سے جنگ کرنے کے حکم کے ساتھ یہ آیت منسوخ ہوگی۔ واللہ اعلم۔
Top