Al-Qurtubi - Al-Baqara : 163
وَ اِلٰهُكُمْ اِلٰهٌ وَّاحِدٌ١ۚ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّا هُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ۠   ۧ
وَاِلٰهُكُمْ : اور معبود تمہارا اِلٰهٌ : معبود وَّاحِدٌ : ایک (یکتا) لَآ : نہیں اِلٰهَ : عبادت کے لائق اِلَّا ھُوَ : سوائے اس کے الرَّحْمٰنُ : نہایت مہربان الرَّحِيْمُ : رحم کرنے والا
اور (لوگو ! ) تمہارا معبود خدائے واحد ہے اس بڑے مہربان (اور) رحم والے کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں
آیت نمبر 163 اس میں دو مسئلے ہیں : مسئلہ نمبر 1: اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے : والھکم الہ واحد جب اللہ تعالیٰ نے حق کو چھپانے سے ڈرایا تو یہ بیان فرمایا کہ سب سے پہلی چیز جس کا اظہار واجب ہے اور جس کا چھپانا جائز نہیں وہ توحید کا امر ہے اور اس کو برہان کے ذکر سے ملایا، نظر و فکر کا طریقہ سکھایا اور وہ کائنات کے عجائب میں غور و فکر ہے تاکہ وہ جان لے کہ اس کائنات کے لئے کوئی فاعل ہونا ضروری ہے جس کے مشابہ کوئی شی نہ ہو۔ حضرت ابن عباس ؓ نے فرمایا قریش کفار نے کہا اے محمد ﷺ ہمارے لئے اپنے رب کا نسب بیان کرو تو اللہ تعالیٰ نے سورة اخلاص اور یہ آیت نازل فرمائی۔ اور مشرکین کے لئے تین سو ساٹھ بت تھے۔ تو اللہ تعالیٰ نے بیان فرمایا کہ وہ ایک ذات ہے۔ مسئلہ نمبر 2: اللہ تعالیٰ نے فرمایا : لا الہ الا ھو یہ نفی اور اثبات ہے اس کا اول کفر ہے اور اس کا آخر ایمان ہے۔ اس کا معنی ہے اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی معبود نہیں۔ شبلی سے حکایت ہے کہ وہ فرماتے تھے : اللہ اللہ کہتے اور لا الہ الا اللہ نہیں کہتے تھے، اس کے متعلق پوچھا گیا تو انہوں نے فرمایا : مجھے ڈر رہتا ہے کہ میں نفی کا کلمہ کہوں اور اقرار کا کلمہ نہ کہہ سکوں۔ میں کہتا ہوں : یہ ان علوم دقیقہ میں سے ہے جن کی کوئی حقیقت نہیں ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ نے اس معنی کو اپنی کتاب میں نفی اور اثبات میں ذکر فرمایا اور اس کا تکرار فرمایا اور اپنے نبی کی زبان کے ذریعے اس کے کہنے والے کیلئے بہت بڑے ثواب کا وعدہ فرمایا موطا، بخاری اور مسلم وغیرہم نے نقل فرمایا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا : جس کا آخری کلام لا الہ الا اللہ ہوگا وہ جنت میں داخل ہوگا اور اس سے مقصود دل سے یہ تسلیم کرنا ہے، زبان سے کہنا نہیں ہے۔ اگر کسی نے لا الہ الا اللہ کہا اور وہ فوت ہوا جبکہ اسکا اعتقاد اللہ تعالیٰ کی وحدانیت اور ان تمام صفات پر تھا جو اللہ تعالیٰ کے لئے واجب ہیں تو اہل سنت کا اتفاق ہے کہ وہ جنتی ہے۔ ہم نے اللہ تعالیٰ کے اسم واحد اور لا الہ الا ھو اور الرحمن الرحیم کا معنی اپنی کتاب الاسنی فی شرح اسماء اللہ الحسنی میں بیان کردیا ہے۔ والحمدللہ
Top