Al-Qurtubi - Al-Hijr : 73
فَاَخَذَتْهُمُ الصَّیْحَةُ مُشْرِقِیْنَۙ
فَاَخَذَتْهُمُ : پس انہیں آلیا الصَّيْحَةُ : چنگھاڑ مُشْرِقِيْنَ : سورج
سو ان کو سورج نکلتے نکلتے چنگھاڑ نے آپکڑا۔
آیت نمبر 73 تا 74 قولہ تعالیٰ : فاخذتھم الصیحۃ مشرقین یہ حال ہونے کی وجہ سے منصوب ہے، یعنی سورج نکلنے کے وقت (انہیں ایک سخت کڑک نے آلیا) ۔ کہا جاتا ہے : أشرقت الشمس یعنی سورج روشن ہوگیا، اور شرقت جب وہ طلوع ہو۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : یہ دونوں لغتیں ہم معنی ہیں۔ اور أشرق القوم یعنی وہ سورج طلوع ہونے کے وقت داخل ہوئے۔ اور اسی کی مثل اصبحوا اور أمسوا ہیں، اور یہی آیت میں مراد ہے۔ اور یہ بھی کہا گیا ہے : مراد فجر کا طلوع ہونا ہے۔ اور یہ قول بھی ہے کہ عذاب کا آغاز صبح کے وقت ہوا اور سورج کے طلوع کے وقت وہ خوب پھیل گیا، اور اس وقت ان کی ہلاکت مکمل ہوگئی۔ واللہ اعلم۔ اور الصیحۃ کا معنی عذاب ہے۔ اور سجیل کا ذکر پہلے گزر چکا ہے۔
Top