Al-Qurtubi - Al-Hijr : 6
وَ قَالُوْا یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْ نُزِّلَ عَلَیْهِ الذِّكْرُ اِنَّكَ لَمَجْنُوْنٌؕ
وَقَالُوْا : اور وہ بولے يٰٓاَيُّھَا : اے وہ الَّذِيْ نُزِّلَ : وہ جو کہ اتارا گیا عَلَيْهِ : اس پر الذِّكْرُ : یاد دہانی (قرآن) اِنَّكَ : بیشک تو لَمَجْنُوْنٌ : دیوانہ
اور (کفار) کہتے ہیں کہ اے شخص جس پر نصیحت (کی کتاب) نازل ہوئی ہے تو تو دیوانہ ہے۔
آیت نمبر 6 تا 7 کفار قریش نے حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو بطور استہزاء یہ کہا : بعدازاں آپ ﷺ سے اپنی صداقت پر بطوردلیل ملا ئ کہ کو لا نے کا مطا لبہ کیا۔ اور لوما یہ کسی کام پر ابھار نے کیلئے آتا ہے جیسا کہ لولا اور ھلا ہیں۔ اور فراء نے کہا ہے : لو ما میں میم لو لا میں لام کا بدل ہے اور اسی کی طرح استولی علی الشئ اور استوی علیہ ہے۔ اور اس کی مثال خالستہ اور خاللتہ بھی ہے، اور خلمی اور خلی بھی یہی ہے یعنی صدیقی (میرادوست) اور اس بنا پر یہ جائز ہے کہ لوما بمعنی خبر ہو، آپ کہتے ہیں : لومازید لضرب عمرو (اگر زیدنہ ہوتا تو عمر ومارتا) کسائی نے کہا ہے : لولا اور لوماخبر اور استفہام میں دونوں برابر ہیں۔ ابن مقبل نے کہا ہے : لوما الحیاء ولوما الدین عبتکما ببعض مافیکماإذعبتماعوری مرادلولا الحیاء ہے۔ اور نجاس نے لوما، لولا اور ھلاکو ایک ہی معنی میں بیان کیا ہے۔ اور اہل لغت نے اس پر یہ شعر بھی بیان کیا ہے : تعدون عقر النیب افضل مجد کم بنی ضوطری لولا الکمی المقنعا یہ بمعنی ھلاتعدون الکمی المقنعا ہے۔
Top