Mutaliya-e-Quran - As-Saff : 9
هُوَ الَّذِیْۤ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ بِالْهُدٰى وَ دِیْنِ الْحَقِّ لِیُظْهِرَهٗ عَلَى الدِّیْنِ كُلِّهٖ وَ لَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ۠   ۧ
هُوَ الَّذِيْٓ : وہ اللہ وہ ذات ہے اَرْسَلَ : جس نے بھیجا رَسُوْلَهٗ : اپنے رسول کو بِالْهُدٰى : ہدایت کے ساتھ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور دین حق کے ساتھ لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ غالب کردے اس کو عَلَي : اوپر الدِّيْنِ كُلِّهٖ : دین کے سارے کے سارے اس کے وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ : اور اگرچہ ناپسند کریں مشرک
وہی تو ہے جس نے اپنے رسول کو ہدایت اور دین حق کے ساتھ بھیجا ہے تاکہ اسے پورے کے پورے دین پر غالب کر دے خواہ مشرکین کو یہ کتنا ہی ناگوار ہو
[هُوَ الَّذِيٓ: وہ، وہ ہے جس نے ][ اَرْسَلَ رَسُوْلَهٗ : بھیجا اپنے رسول کو ][ بِالْهُدٰى: اس ہدایت (قرآن) کے ساتھ ][ وَدِيْنِ الْحَقِّ : اور الحق (اللہ) کے ضابطۂ حیات کے ساتھ ][لِيُظْهِرَهٗ : تاکہ وہ (رسول) غالب کردیں اس (دین) کو ][عَلَي الدِّيْنِ : ضابطہ حیات پر ][كُلِهٖ : اس کے کل پر ][وَلَوْ كَرِهَ الْمُشْرِكُوْنَ : اور اگرچہ کراہیت کریں شرک کرنے والے ] نوٹ۔ 4 : یہ بات نگاہ میں رہے کہ آیات۔ 8 ۔ 9 ۔ 3 ھ میں جنگ احد کے بعد نازل ہوئی تھیں۔ اس وقت اسلام صرف شہر مدینہ تک محدود تھا، مسلمانوں کی تعداد چند ہزار سے زیادہ نہ تھی اور پرا عرب اس دین کو مٹانے پر تلا ہوا تھا۔ جنگ احد میں مسلمانوں کو جو زک پہنچی تھی اس کی وجہ سے ان کی ہوا اکھڑ گئی تھی اور گردوپیش کے قبائل ان پر شیر ہوگئے تھے۔ ان حالات میں فرمایا گیا کہ اللہ کا یہ نور کسی کے بجھائے بجھ نہ سکے گا بلکہ پوری طرح روشن ہو کر دنیا بھر میں پھیل کے رہے گا۔ یہ ایک صریح پیشینگوئی ہے جو حرف بحرف صحیح ثابت ہوئی۔ (تفہیم القرآن)
Top