Mutaliya-e-Quran - Al-An'aam : 56
قُلْ اِنِّیْ نُهِیْتُ اَنْ اَعْبُدَ الَّذِیْنَ تَدْعُوْنَ مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ١ؕ قُلْ لَّاۤ اَتَّبِعُ اَهْوَآءَكُمْ١ۙ قَدْ ضَلَلْتُ اِذًا وَّ مَاۤ اَنَا مِنَ الْمُهْتَدِیْنَ
قُلْ : کہ دیں اِنِّىْ : بیشک میں نُهِيْتُ : مجھے روکا گیا ہے اَنْ اَعْبُدَ : کہ میں بندگی کروں الَّذِيْنَ : وہ جنہیں تَدْعُوْنَ : تم پکارتے ہو مِنْ : سے دُوْنِ اللّٰهِ : اللہ کے سوا قُلْ : کہ دیں لَّآ اَتَّبِعُ : میں پیروی نہیں کرتا اَهْوَآءَكُمْ : تمہاری خواہشات قَدْ ضَلَلْتُ : بیشک میں بہک جاؤں گا اِذًا : اس صورت میں وَّمَآ اَنَا : اور میں نہیں مِنَ : سے الْمُهْتَدِيْنَ : ہدایت پانے والے
اے محمدؐ! اِن سے کہو کہ تم لوگ اللہ کے سوا جن دوسروں کو پکارتے ہو اُن کی بندگی کرنے سے مجھے منع کیا گیا ہے کہو، میں تمہاری خواہشات کی پیروی نہیں کروں گا، اگر میں نے ایسا کیا تو گمراہ ہو گیا، راہ راست پانے والوں میں سے نہ رہا
قُلْ [ آپ کہئے ] اِنِّىْ [ کہ ] نُهِيْتُ [ مجھ کو منع کیا گیا ہے ] اَنْ [ کہ ] اَعْبُدَ [ میں بندگی کروں ] الَّذِيْنَ [ ان لوگوں کی جن کو ] تَدْعُوْنَ [ تم لوگ پکارتے ہو ] مِنْ دُوْنِ اللّٰهِ ۭ [ اللہ کے علاوہ ] قُلْ [ آپ کہئے ] لَّآ اَتَّبِعُ [ میں پیروی نہیں کروں گا ] اَهْوَاۗءَكُمْ ۙ [ تم لوگوں کی خواہشات کی ] قَدْ ضَلَلْتُ [ میں تو گمراہ ہوچکوں گا ] اِذًا [ پھر تو ] وَّمَآ اَنَا اور میں نہیں رہوں گا ] ممِنَ الْمُهْتَدِيْنَ [ ہدایت پانے والوں میں سے ] س ق ط : (ن) سقوطا ۔ بلندی سے پستی میں گرنا ۔ زیرمطالعہ آیت نمبر ۔ 59 ۔ سقط۔ سقط فعل لازم ہے ۔ پھر بھی ایک محاورہ میں اس کا مجہول سقط آتا ہے لیکن وہاں بھی معنی لازم کے دیتا ہے ۔ سقط فی یدہ کا مطلب ہے لغزش کرنا ۔ نادم ہونا ۔ وَلَمَّا سُقِطَ فِيْٓ اَيْدِيْهِمْ [ اور جب وہ لوگ پچھتائے ] 7:149 ۔ ساقط اسم الفاعل ہے ۔ گرنے والا ۔ وَاِنْ يَّرَوْا كِسْفًا مِّنَ السَّمَاۗءِ سَاقِـطًا [ اور اگر وہ لوگ دیکھیں کوئی ٹکڑا آسمان سے گرنے والاہوتے ہوئے ] 52:44 ۔ (افعال ) اسقاط ۔ کسی کو گرانا ۔ اَوْ تُسْقِطَ السَّمَاۗءَ كَمَا زَعَمْتَ [ یا تو گرا دے آسمان کو جیسا کہ تو نے دعوی کیا ] 17:92 ۔ اسقط ۔ فعل امر ہے ۔ تو گرا ۔ فَاَسْقِطْ عَلَيْنَا كِسَفًا مِّنَ السَّمَاۗءِ [ پس تو گرا ہم پر کوئی ٹکڑا آسمان سے ] 26:187 ۔ (مفاعلہ ) مساقطۃ مسلسل یا باری باری گرانا ۔ وَهُزِّيْٓ اِلَيْكِ بِجِذْعِ النَّخْلَةِ تُسٰقِطْ عَلَيْكِ رُطَبًا جَنِيًّا [ تو ہلا اپنی طرف کھجور کے تنے کو تو وہ گراتا رہے گا تجھ پر تازہ پکی کھجوروں کو ] 19:25 ۔ ورق (ض) ورقا ۔ درخت کا پتے دار ہونا ۔ ورق اسم جنس ہے ۔ پتے ۔ واحد ، ورقۃ ۔ جمع ، اوراق ۔ زیر مطالعہ آیت نمبر ۔ 95 ۔ ورق اسم ذات ہے ۔ چاندی کا سکہ ۔ فَابْعَثُوْٓا اَحَدَكُمْ بِوَرِقِكُمْ هٰذِهٖٓ [ تو بھیجو اپنے میں سے ایک کو اپنے اس چاندی کے سکے کے ساتھ ] 18:19 ۔ وط ب : (س) وطوبۃ نمی والا ہونا ۔ تر ہونا ۔ رطب تمناک یا تر چیز ۔ زیر مطالعہ آیت نمبر ۔ 59 (ن) رطبا ۔ کھجور کا پک جانا۔ رطب پکی کھجور ۔ اوپر مساقطۃ میں آیت نمبر 19 : 25 دیکھیں ۔ ی ب س : (س) یبسا ، کسی چیز کا خشک ہوجانا ۔ سوکھ جانا ۔ یبس ، تری کے بعد خشک ہوجانے والی چیز ۔ یبس ۔ تری کے بعد خشک ہوجانے والی جگہ یا زمین ۔ فَاضْرِبْ لَهُمْ طَرِيْقًا فِي الْبَحْرِ يَبَسًا [ پس آپ بنادیں ان کے لئے ایک خشک راستہ سمندر میں ] 20:77 ۔ یابس جمع مونث ، یابسات۔ فاعل کے وزن پر صفت ہے خشک ۔ ہونے والا یعنی خشک زیر مطالعہ آیت نمبر 59 ۔ وَّسَبْعَ سُنْۢبُلٰتٍ خُضْرٍ وَّاُخَرَ يٰبِسٰتٍ [ سات ہری بالیں اور دوسری خشک ] 12: 43 ۔ ترکیب : (6:57) بہ میں ضمیر بینۃ کے لیے معنوی لحاظ سے مذکر آئی ہے کیونکہ یہاں بینۃ سے مراد وحی اور قرآن مجید ہے۔ (6:59) تسقط واحد مونث کا صیغہ ہے ۔ اس کا فاعل ورقۃ ہے جو من لگنے کی وجہ سے حالت جر میں آیا ہے ۔ لاحبۃ ۔ لا رطب اور لا یابس ، ان سب میں لا کے بعد تسقط یا یسقط محذوف ہے اور من میں عطف ہونے کی وجہ سے یہ اسماء حالت جر میں آئے ہیں ۔ فی کتاب مبین سے پہلے اس کا مبتدا اور خبر ، دونوں محذوف ہیں ۔ (6:60) فیہ کی ضمیر النھار کے لئے ہے۔
Top