Mutaliya-e-Quran - Al-An'aam : 116
وَ اِنْ تُطِعْ اَكْثَرَ مَنْ فِی الْاَرْضِ یُضِلُّوْكَ عَنْ سَبِیْلِ اللّٰهِ١ؕ اِنْ یَّتَّبِعُوْنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنْ هُمْ اِلَّا یَخْرُصُوْنَ
وَاِنْ : اور اگر تُطِعْ : تو کہا مانے اَكْثَرَ : اکثر مَنْ : جو فِي الْاَرْضِ : زمین میں يُضِلُّوْكَ : وہ تجھے بھٹکا دیں گے عَنْ : سے سَبِيْلِ : راستہ اللّٰهِ : اللہ اِنْ : نہیں يَّتَّبِعُوْنَ : بیروی کرتے اِلَّا : مگر (صرف) الظَّنَّ : گمان وَاِنْ هُمْ : اور نہیں وہ اِلَّا : مگر يَخْرُصُوْنَ : اٹکل دوڑاتے ہیں
اور اے محمدؐ! اگر تم اُن لوگوں کی اکثریت کے کہنے پر چلو جو زمین میں بستے ہیں تو وہ تمہیں اللہ کے راستہ سے بھٹکا دیں گے وہ تو محض گمان پر چلتے اور قیاس آرائیاں کرتے ہیں
وَاِنْ [ اور اگر ] تُطِعْ [ آپ کی اطاعت کریں ] اَكْثَرَ مَنْ [ ان کی اکثریت کی جو ] فِي الْاَرْضِ [ زمین میں ہیں ] يُضِلُّوْكَ [ تو وہ بھٹکا دیں گے آپ کو ] عَنْ سَبِيْلِ اللّٰهِ ۭ [ اللہ کے راستے سے ] اِنْ يَّتَّبِعُوْنَ [ وہ لوگ پیروی نہیں کرتے ] اِلَّا [ مگر ] الظَّنَّ [ گمان کی ] وَاِنْ هُمْ [ اور وہ نہیں ہیں ] اِلَّا [ مگر یہ کہ ] يَخْرُصُوْنَ [ اٹکل لگاتے ہیں ] نوٹ 1: کچھ قدیم علماء نے ظاہری گناہ اور باطنی گناہ سے کچھ مخصوص گناہ مراد لئے ہیں ۔ موجودہ دور کے علماء میں سے مولانا امین احسن اصلاحی نے باطنی گناہ سے شرکیہ عقائد اور ظاہری گناہ سے شرکیہ عقائد کے مظاہر مراد لئے ہیں ۔ جبکہ ابن کثیر نے لکھا ہے ” لیکن صحیح یہی ہے کہ آیت اس بارے میں بالکل عام ہے ۔ کسی بات کی تخصیص نہیں ہے ۔ “ یعنی اس آیت میں ہر قسم کے کھلے اور چھپے گناہ کو چھوڑنے کی تاکید ہے۔
Top