Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 168
اِنَّ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا وَ ظَلَمُوْا لَمْ یَكُنِ اللّٰهُ لِیَغْفِرَ لَهُمْ وَ لَا لِیَهْدِیَهُمْ طَرِیْقًاۙ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو كَفَرُوْا : انہوں نے کفر کیا وَظَلَمُوْا : اور ظلم کیا لَمْ يَكُنِ : نہیں ہے اللّٰهُ : اللہ لِيَغْفِرَ : کہ بخشدے لَهُمْ : انہیں وَلَا : اور نہ لِيَهْدِيَهُمْ : انہیں ہدایت دے طَرِيْقًا : راستہ (سیدھا)
ا ِس طرح جن لوگوں نے کفر و بغاوت کا طریقہ اختیار کیا اور ظلم وستم پر اتر آئے اللہ ان کو ہرگز معاف نہ کرے گا اور انہیں کوئی راستہ،
[ اِنَّ : بیشک ] [ الَّذِیْنَ : جنہوں نے ] [ کَفَرُوْا : کفر کیا ] [ وَظَلَمُوْا : اور ظلم کیا ] [ لَمْ یَکُنِ : ہے ہی نہیں ] [ اللّٰہُ : اللہ ] [ لِیَغْفِرَ : کہ و ہ معاف کرے ] [ لَہُمْ : ان کو ] [ وَلاَ لِیَہْدِیَہُمْ : اور نہ ہی (یہ) کہ وہ ہدای دے ان کو ] [ طَرِیْقًا : کسی راہ کی ] ط ر ق طَرَقَ یَطْرُقُ (ن) طَرْقًا : (1) ہتھوڑا مارنا ‘ لوہا کاٹنا۔ (2) کسی چیز میں راستہ بنانا۔ طُرُوْقًا : رات میں آنا۔ طَارِقٌ (اسم الفاعل) : رات میں آنے والا ‘ ستارہ۔ { وَمَا اَدْرٰٹکَ مَا الطَّارِقُ ۔ اَلنَّجْمُ الثَّاقِبُ ۔ } (الطارق) ” اور تو نے کیا سمجھا ہے رات میں آنے والا ‘ (وہ ہے) تارا چمکنے والا ۔ “ طَرِیْقٌ مؤنث طَرِیْقَۃٌ ج طَرَائِقُ : چلنے کا راستہ۔ { فَاضْرِبْ لَھُمْ طَرِیْقًا فِی الْبَحْرِ } (طٰہٰ :77) ” پھر تو بنا ان کے لیے ایک راستہ سمندر میں۔ “ { وَلَقَدْ خَلَقْنَا فَوْقَـکُمْ سَبْعَ طَرَائِقَق } (المؤمنون :17) ” اور بیشک ہم نے تخلیق کیے ہیں تمہارے اوپر سات راستے ۔ “ (2) کوئی کام کرنے یا عمل کرنے کا طریقہ ‘ راہ ‘ مسلک ‘ آیت زیر مطالعہ اور { وَیَذْھَبَا بِطَرِیْقَتُکُمُ الْمُثْلٰی ۔ } (طٰہٰ ) ” اور وہ دونوں لے جائیں تمہارے بےمثال چلن کو۔ “{ کُنَّا طَرَائِقَ قِدَدًا ۔ } (الجن) ” ہم تھے الگ الگ راہوں پر۔ “
Top