Mutaliya-e-Quran - An-Nisaa : 145
اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ فِی الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ مِنَ النَّارِ١ۚ وَ لَنْ تَجِدَ لَهُمْ نَصِیْرًاۙ
اِنَّ : بیشک الْمُنٰفِقِيْنَ : منافق (جمع) فِي : میں الدَّرْكِ الْاَسْفَلِ : سب سے نیچے کا درجہ مِنَ : سے النَّارِ : دوزخ وَلَنْ تَجِدَ : اور ہرگز نہ پائے گا لَھُمْ : ان کے لیے نَصِيْرًا : کوئی مددگار
یقین جانو کہ منافق جہنم کے سب سے نیچے طبقے میں جائیں گے اور تم کسی کو اُن کا مدد گار نہ پاؤ گے
[ اِنَّ الْمُنٰفِقِیْنَ : یقینا منافق لوگ ] [ فِی الدَّرْکِ الْاَسْفَلِ : سب سے نچلی گہرائی میں ] [ مِنَ النَّارِ : آگ میں سے ] [ وَلَنْ تَجِدَ : اور تو ہرگز نہیں پائے گا ] [ لَہُمْ : ان کے لیے ] [ نَصِیْرًا : کوئی مددگار ] سل سَفَلَ یَسْفُلُ ۔ سَفِلَ یَسْفَلُ ۔ سَفُلَ یَسْفُلُ (ن۔ س۔ ک) سَفَالًا : (1) نیچا یا پست ہونا۔ (2) حقیر یا گھٹیا ہونا۔ سَافِلٌ (فَاعِلٌ کے وزن پر صفت) : پست ‘ حقیر ۔ { فَجَعَلْنَا عَالِیَھَا سَافِلَھَا } (الحجر :74) ” تو کردیا ہم نے اس کے یعنی بستی کے بلند کو اس کا پست۔ “ اَسْفَلُ مؤنث سُفْلٰی (افعل تفعضیل) : زیادہ پست ‘ زیادہ حقیر ۔
Top