Tafseer-e-Mazhari - Az-Zumar : 54
وَ اَنِیْبُوْۤا اِلٰى رَبِّكُمْ وَ اَسْلِمُوْا لَهٗ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَكُمُ الْعَذَابُ ثُمَّ لَا تُنْصَرُوْنَ
وَالَّذِيْنَ : اور جو لوگ يُتَوَفَّوْنَ : وفات پاجائیں مِنْكُمْ : تم سے وَيَذَرُوْنَ : اور چھوڑ جائیں اَزْوَاجًا : بیویاں يَّتَرَبَّصْنَ : وہ انتظار میں رکھیں بِاَنْفُسِهِنَّ : اپنے آپ کو اَرْبَعَةَ : چار اَشْهُرٍ : مہینے وَّعَشْرًا : اور دس دن فَاِذَا : پھر جب بَلَغْنَ : وہ پہنچ جائیں اَجَلَهُنَّ : اپنی مدت (عدت) فَلَا جُنَاحَ : تو نہیں گناہ عَلَيْكُمْ : تم پر فِيْمَا : میں۔ جو فَعَلْنَ : وہ کریں فِيْٓ : میں اَنْفُسِهِنَّ : اپنی جانیں (اپنے حق) بِالْمَعْرُوْفِ : دستور کے مطابق وَاللّٰهُ : اور اللہ بِمَا تَعْمَلُوْنَ : جو تم کرتے ہو اس سے خَبِيْرٌ : باخبر
اور اس سے پہلے کہ تم پر عذاب آ واقع ہو، اپنے پروردگار کی طرف رجوع کرو اور اس کے فرمانبردار ہوجاؤ پھر تم کو مدد نہیں ملے گی
وانیبوا الی ربکم واسلموا لہ من قبل ان یاتیکم العذاب ثم لا تنصرون اور تم اپنے رب کی طرف رجوع کرو (یعنی شرک سے توبہ کرو) اور (اسلام قبول کرنے میں) اس کی فرمانبرداری کرو ‘ قبل اس کے کہ تم پر عذاب واقع ہونے لگے (اور) پھر (کسی کی طرف سے) تمہاری مدد نہ کی جائے۔ اَسْلِمُوْا لَہٗ اس کی فرمانبرداری کرو۔ مِنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَکُمْ الْعَذَابُ (حضرت مفسر کے نزدیک) العذاب سے مراد ہے قبر کا عذاب ‘ یا قیامت کے دن کا عذاب جبکہ ایمان سودمند نہ ہوگا۔ یعنی قبر کے اندر یا قیامت کے دن عذاب الٰہی میں مبتلا ہونے سے پہلے توبہ کرلو اور فرمانبردار ہوجاؤ ‘ کیونکہ اس وقت تمہاری کہیں سے مدد نہیں کی جائے گی۔
Top