Mutaliya-e-Quran - Al-Israa : 80
وَ قُلْ رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا
وَقُلْ : اور کہیں رَّبِّ : اے میرے رب اَدْخِلْنِيْ : مجھے داخل کر مُدْخَلَ : داخل کرنا صِدْقٍ : سچا وَّاَخْرِجْنِيْ : اور مجھے نکال مُخْرَجَ : نکالنا صِدْقٍ : سچا وَّاجْعَلْ : اور عطا کر لِّيْ : میرے لیے مِنْ لَّدُنْكَ : اپنی طرف سے سُلْطٰنًا : غلبہ نَّصِيْرًا : مدد دینے والا
اور دعا کرو کہ پروردگار، مجھ کو جہاں بھی تو لے جا سچائی کے ساتھ لے جا اور جہاں سے بھی نکال سچائی کے ساتھ نکال اور اپنی طرف سے ایک اقتدار کو میرا مددگار بنا دے
[وَقُلْ : اور آپ ﷺ کہیے ] [رَّبِ : اے میرے رب ] [اَدْخِلْنِيْ : تو داخل کر مجھ کو ] [مُدْخَلَ صِدْقٍ : سچائی کا داخل کرنا ] [وَّاَخْرِجْنِيْ : اور تو نکال مجھ کو ] [مُخْــرَجَ صِدْقٍ : سچائی کا نکالنا ] [وَّاجْعَلْ : اور تو بنا ] [لِيْ : میرے لئے ] [مِنْ لَّدُنْكَ : اپنے پاس سے ] [سُلْطٰنًا نَّصِيْرًا : ایک مددگار قوت ] (آیت۔ 80) ۔ مادہ ” د خ ل “ سے باب افعال میں اِدْخَالًا کے علاوہ ایک مصدر مُدْخَلًا بھی آتا ہے۔ جبکہ باب افعال میں اس کا اسم المفعول بھی مُدْخَلٌ ہے جو کہ ظرف کے طور پر بھی استعمال ہوتا ہے۔ اس لئے مُدْخَلَ صِدْقٍ کے دونوں طرح کے ترجمے درست ہوں گے۔ ہم مصدر کے لحاظ سے ترجمہ کو ترجیح دیں گے۔ اسی طرح مُخَرَجَ صِدْقٍ کا ترجمہ بھی مصدر کے لحاظ سے کریں گے۔
Top