Mutaliya-e-Quran - Al-Hijr : 24
وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَقْدِمِیْنَ مِنْكُمْ وَ لَقَدْ عَلِمْنَا الْمُسْتَاْخِرِیْنَ
وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَقْدِمِيْنَ : آگے گزرنے والے مِنْكُمْ : تم میں سے وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور تحقیق ہمیں معلوم ہیں الْمُسْتَاْخِرِيْنَ : پیچھے رہ جانے والے
پہلے جو لوگ تم میں سے ہو گزرے ہیں اُن کو بھی ہم نے دیکھ رکھا ہے، اور بعد کے آنے والے بھی ہماری نگاہ میں ہیں
[وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور یقینا ہم جان چکے ہیں ] [الْمُسْتَقْدِمِيْنَ : آگے بڑھنے والوں کو ] [مِنْكُمْ : تم میں سے ] [وَلَقَدْ عَلِمْنَا : اور یقینا ہم جان چکے ہیں ] [ الْمُسْتَاْخِرِيْنَ : پیچھے رہنے والوں کو ] نوٹ۔ 1: آیت نمبر 24 میں مستقدمین اور مستاخرین سے کون لوگ مراد ہیں، اس کے متعلق مفسرین کی آراء مختلف ہیں۔ اکثریت کی رائے یہ ہے کہ مستقدمین وہ لوگ ہیں جو نماز کی صفوں میں، جہاد کی صفوں میں اور دوسرے نیک کاموں میں آگے رہنے والے ہیں اور مستاخرین وہ لوگ ہیں جو ان چیزوں میں پچھلی صفوں میں رہنے والے اور دیر کرنے والے ہیں۔ قرطبی نے اپنی تفسیر میں فرمایا کہ اسی آیت سے نماز میں صف اوّل اور شروع وقت میں نماز ادا کرنے کی فضیلت ثابت ہوتی ہے۔ حدیث میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ اگر لوگوں کو معلوم ہوجاتا کہ اذان کہنے اور نماز کی صف اوّل میں کھڑے ہونے کی کتنی بڑی فضیلت ہے تو تمام آدمی اس کوشش میں لگ جاتے کہ پہلی ہی صف میں کھڑے ہوں اور سب کے لیے جگہ نہ ہوتی تو قرعہ اندازی کرنی پڑتی۔ (معارف القرآن)
Top