Mazhar-ul-Quran - Al-An'aam : 98
وَ هُوَ الَّذِیْۤ اَنْشَاَكُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَةٍ فَمُسْتَقَرٌّ وَّ مُسْتَوْدَعٌ١ؕ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰیٰتِ لِقَوْمٍ یَّفْقَهُوْنَ
وَهُوَ : اور وہی الَّذِيْٓ : وہ۔ جو۔ جس اَنْشَاَكُمْ : پیدا کیا تمہیں مِّنْ : سے نَّفْسٍ : وجود۔ شخص وَّاحِدَةٍ : ایک فَمُسْتَقَرٌّ : پھر ایک ٹھکانہ وَّمُسْتَوْدَعٌ : اور سپرد کیے جانے کی جگہ قَدْ فَصَّلْنَا الْاٰيٰتِ : بیشک ہم نے کھول کر بیان کردیں آیتیں لِقَوْمٍ : لوگوں کے لیے يَّفْقَهُوْنَ : جو سمجھتے ہیں
اور وہی ہے جس نے تم کو ایک جان سے پیدا کیا، پھر کہیں تمہیں ٹھرنا ہے (یعنی رحم میں یا زمین پر) اور کہیں امانت رہنا (یعنی باہ کی پشت میں یا قبر کے اندر) بیشک ہم نے مفصل آیتیں بیان کردیں ان لوگوں کے لئے جو سمجھتے ہیں
پیدائش کا سلسلہ حضرت آدم (علیہ السلام) سے ہوا ہے۔ حضرت حوا حضرت آدم (علیہ السلام) کی پسلی سے پیدا ہوئیں، ان سے تمام نسل قائم ہوئی جس سے ساری زمین بھر گئی۔ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم (علیہ السلام) کے پتلے کی مٹی تمام روئے زمین کی مٹی کو ملا کرلی ہے، اس واسطے ان کی اولاد کے رنگ اور مزاج مختلف ہیں۔ ماں کے رحم مین بچہ کا پتلا چار مہینے میں بن کر تیار ہوجاتا ہے تو روح پھونک دی جاتی ہے، وقت مقررہ پر بچہ پیدا ہوتا ہے۔ اب آخر آیت میں فرمایا کہ یہ اللہ کی قدرت کی نشانیاں ان لوگوں کو مفید ہیں جو ان قدرت کی نشانیوں سے صاحب قدرت کے پہچاننے میں سمجھ دوڑاتے ہیں۔ مینہ برسنے سے پہلے اللہ تعالیٰ کے حکم کے موافق ہوا آسمان پر کے دریاؤں سے پانی اٹھاتی ہے، اسی پانی سے مینہ برستا ہے اور مینہ سے طرح طرح کے اناج، میوہ سب کچھ پیدا ہوتا ہے۔ گیہوں اور جو کی بالیں مکئی اور جوار کے بھٹے اسی طرح کھجور کے گچھے اور انگور کے خوشے سب قدرت کے نمونے ہیں۔ کہ لکری سے یہ پھل کیونکر پیدا ہوتے ہیں اور پکتے ہیں، لیکن یہ نشانیاں انہیں لوگوں کے لئے ہیں جن کو اللہ کی قدرت کے کارخانوں کا یقین ہے۔
Top