Mazhar-ul-Quran - Al-An'aam : 159
اِنَّ الَّذِیْنَ فَرَّقُوْا دِیْنَهُمْ وَ كَانُوْا شِیَعًا لَّسْتَ مِنْهُمْ فِیْ شَیْءٍ١ؕ اِنَّمَاۤ اَمْرُهُمْ اِلَى اللّٰهِ ثُمَّ یُنَبِّئُهُمْ بِمَا كَانُوْا یَفْعَلُوْنَ
اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہوں نے فَرَّقُوْا : تفرقہ ڈالا دِيْنَهُمْ : اپنا دین وَكَانُوْا : اور ہوگئے شِيَعًا : گروہ در گروہ لَّسْتَ : نہیں آپ مِنْهُمْ : ان سے فِيْ شَيْءٍ : کسی چیز میں (کوئی تعلق) اِنَّمَآ : فقط اَمْرُهُمْ : ان کا معاملہ اِلَى اللّٰهِ : اللہ کے حوالے ثُمَّ : پھر يُنَبِّئُهُمْ : وہ جتلا دے گا انہیں بِمَا : وہ جو كَانُوْا يَفْعَلُوْنَ : کرتے تھے
(اے محبوب ! ) تم فرماؤ : ” اچھا انتظار کرو ہم بھی انتظار میں ہیں “ البتہ جن لوگوں نے اپنے دین میں جدا جدا راہیں نکالیں اور الگ الگ گروہ بن گئے (اے محبوب ! ) تمہیں ان سے کچھ علاقہ نہیں، ان کا معاملہ اللہ ہی کے حوالے ہے، پھر وہی انہیں بتا دے گا جو کچھ وہ کرتے تھے
اس آیت کا مطلب یہ ہے کہ ان مختلف فرقوں میں جن کا ذکر آیت میں ہے جو ایسے لوگ ہیں کہ عبادت الٰہی مین دوسروں کو شریک کرتے ہیں، بغیر توبہ اور شرک سے باز آنے کے ان کی مغفرت کی کوئی صورت نہیں۔ ہاں جو لوگ شرک سے کم درجہ کے گناہ کر کے بغیر توب کے مرجائیں گے انکی مغفرت کی امید ہے۔
Top