Mazhar-ul-Quran - Al-Israa : 80
وَ قُلْ رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَجَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا
وَقُلْ : اور کہیں رَّبِّ : اے میرے رب اَدْخِلْنِيْ : مجھے داخل کر مُدْخَلَ : داخل کرنا صِدْقٍ : سچا وَّاَخْرِجْنِيْ : اور مجھے نکال مُخْرَجَ : نکالنا صِدْقٍ : سچا وَّاجْعَلْ : اور عطا کر لِّيْ : میرے لیے مِنْ لَّدُنْكَ : اپنی طرف سے سُلْطٰنًا : غلبہ نَّصِيْرًا : مدد دینے والا
اور یوں عرض کرو کہ اے میرے پروردگار ! مجھ کو سچی طرح داخل کر اور مجھے سچی طرح سے باہر لے جا اور مجھے اپنی طرف سے ایک مدد دینے والی قوت عطا کر
حضور ﷺ کو دعا کا حکم شان نزول : جب کفار مکہ نے آنحضرت ﷺ کے تنگ کرنے کا مشورہ کیا اور چاہا کہ ان کو مکہ سے نکال دیں یا قید کریں تو اس پر یہ آیت نازل ہوئی اور فرمایا کہ اس طرح دعا کریں۔ ” یا الہٰی مجھ کو مکہ سے سلامتی کے ساتھ نکال اور مدینہ میں غنیمت کے ساتھ داخل کر اور اپنے ہاں کی قوت سے میری مدد کر “۔
Top