Mazhar-ul-Quran - Al-Israa : 58
وَ اِنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوْهَا قَبْلَ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ اَوْ مُعَذِّبُوْهَا عَذَابًا شَدِیْدًا١ؕ كَانَ ذٰلِكَ فِی الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اِلَّا : مگر نَحْنُ : ہم مُهْلِكُوْهَا : اسے ہلاک کرنے والے قَبْلَ : پہلے يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن اَوْ : یا مُعَذِّبُوْهَا : اسے عذاب دینے والے عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت كَانَ : ہے ذٰلِكَ : یہ فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مَسْطُوْرًا : لکھا ہوا
اور (ایسی نافرمانوں کی) کوئی بستی نہیں مگر یہ کہ ہم اسے قیامت سے پہلے نیست کردیں گے، یا اس کو سخت عذاب دیں گے، یہ وعدہ کتاب (یعنی لوح محفوظ) میں لکھا ہوا ہے
مشرکین مکہ اپنے اعمال کی خرابی اور اپنے اعتقاد کی مذمت سن کر یوں کہا کرتے تھے کہ : اچھا اگر تمہارا مذہب سچا ہے تو پھر خدا ہمارے شہر پر بلا کیوں نہیں بھیجتا۔ اس کے جواب میں ارشاد ہوتا ہے کہ کوئی اسی بستی ہیں جو سلامت رہے۔ قیامت سے پہلے سب ہلاک ہوجاویں گے، یا یہ بات ہوگی کہ قیامت سے پہلے ہم کفار کو سخت عذاب میں مبتلا کردیں گے اور یہ سب نتیجہ لوح محفوظ میں لکھا ہوا ہے جو وقت پر ہوگا۔ کسی طرح ٹل نہیں سکتا۔
Top