Mazhar-ul-Quran - Al-Hijr : 61
فَلَمَّا جَآءَ اٰلَ لُوْطِ اِ۟لْمُرْسَلُوْنَۙ
فَلَمَّا : پس جب جَآءَ : آئے اٰلَ لُوْطِ : لوط کے گھر والے الْمُرْسَلُوْنَ : بھیجے ہوئے (فرشتے)
پھر جب لوط کے گھر فرشتے پہنچے
قوم لوط کی تباہی کا حال یہاں حضرت لوط (علیہ السلام) کا قصہ شروع ہوا کہ رشتے خدا کے بھیجے ہوئے ابراہیم (علیہ السلام) کے پاس سے ہوکر یک بیک حضرت لوط (علیہ السلام) کے یہاں پہنچے۔ وہ ان کو نوعم خوبصورت لڑکے دیکھ کر ڈرے کہ یہ لوگ کسی اور شہر کے رہنے والے ہیں جس اس طرح آئے ہیں۔ بڑی قباحت کی بات ہے میری قوم کو لڑکوں سے بدفعلی کی عادت ہے۔ جس وقت ان لوگوں کو ان نوعمر لڑکوں کے آنے کی خبر ہوگی تو فورا یہاں آجائیں گے اور مجھ سے سخت جھگڑا ہوگا، دیکھئے کیونکر ان سے پیچھا چھؤٹتا ہے۔ اس خیال سے حضرت لوط (علیہ السلام) نے آنے والوں سے کہا کہ تم کون لوگ ہو ہم تمہیں نہیں پہچانتے، ان فرشتوں نے کہا کہ ہم خدا کے بھیجے ہوئے ہیں آپ کچھ خوف نہ کریں۔ ہم اس قوم کی سرکوبی کے لئے آئے ہں۔ یہ لوگ آپ سے جھگڑتے ہیں کہ عذاب کیا ہے اور عذاب کے آنے میں شبہ کرتے ہیں، اس لئے ہم اللہ کے حکم سے آئے ہیں اور عذاب لے کر آئے ہیں۔ اب ان لوگوں کو عذاب کے آنے کا پورا یقین ہوجائے گا اور ہم جو کچھ کہتے ہیں اس میں ذرا بھی فرق نہیں ہے ہم بالکل سچ کہہ رہے ہیں کہ یہ لوگ ہلاد ہوں گے۔
Top